ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر Leave a comment

ویب ڈیسک — پاکستان فوج کے ترجمان ادارے (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان مخالف بیانیہ گھڑنے کی کوشش کی۔ بھارت صوبے میں دہشت گردی کا مین اسپانسر ہے۔

اسلام آباد میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے آرٹیفیشل انٹیلی جینس اور دہشت گرد گروپ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز کو پاکستان مخالف بیانیے کے لیے استعمال کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا پروپیگنڈے کے طور پر جھوٹی ویڈیوز بار بار چلا رہا تھا۔ دہشت گردوں کی حمایت میں بین الاقوامی سوشل میڈیا وار فیئر چل رہی تھی جس کی قیادت بھارتئ میڈیا کر رہا تھا۔

واضح رہے کہ منگل کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر مسلح افراد نے بولان کے علاقے میں حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا تھا۔ ٹرین میں 400 سے زائد افراد سوار تھے جن میں بعض مسافروں کا تعلق فوج سے تھا۔

کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ٹرین حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔

احمد شریف چودھری کے مطابق دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔ دہشت گردوں میں خودکش بمبار بھی شامل تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے پہلے انجن اور پھر ایک، ایک کر کے تمام بوگیوں کو کلیئر کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ فوج، ایئر فورس، فرنٹیئر کور اور کمانڈوز نے آپریشن میں حصہ لیا۔ آپریشن کے دوران مسافروں کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے بقول دہشت گردوں کو افغانستان میں اسپیس مل رہی ہے۔ دہشت گردوں کو افغانستان میں تربیت ملنے کے شواہد بھی موجود ہیں۔

بھارت کی جانب سے پاکستان فوج کے ان الزامات پر تاحال کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم افغانستان میں طالبان حکومت نے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان میں ان الزامات کی تردید کی تھی۔

جعفر ایکسپریس حملے میں ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق فوج نے بدھ کی شب جاری ایک سرکاری بیان میں کہا تھا کہ واقعے میں ’21 معصوم یرغمال’ ہلاک ہوئے جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران چار اہلکار اور 33 عسکریت پسند مارے گئے۔

لیکن جمعے کو نیوز کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہلاک ہونے والے مسافروں کی تعداد 26 ہو گئی ہے۔

‘دہشت گرد یرغمالوں کو قریبی پہاڑوں پرلے گئے تھے’

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کو نہایت مہارت کے ساتھ سرانجام دیا گیا۔ دہشت گرد مسافروں کو یرغمال بنا کر قریبی پہاڑوں پر لے گئے تھے۔ اپنی دہشت کو برقرار رکھنے کے لیے دہشت گردوں نے کچھ مسافروں کو ہلاک کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جس جگہ حملہ کیا گیا، وہ شہری علاقوں سے کافی دور ہے۔ علاقے میں کئی غاریں موجود ہیں جنہیں کلیئر کرنے کا عمل اب بھی جاری ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے خواتین اور بچوں کو ٹرین میں رکھا جب کہ دیگر مسافروں کو باہر لے گئے۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز نے اسنائپرز کے ذریعے نشانہ بنایا۔



Supply hyperlink

Leave a Reply