ویب ڈیسک _سعودی عرب میں امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات میں یوکرین کا وفد روس سے گزشتہ تین سال سے جاری لڑائی روکنے کے لیے محدود پیمانے پر جنگ بندی کی تجویز دے گا۔
یوکرین اور روس کے درمیان امن کی کوششوں کے سلسلے میں سعودی عرب کی میزبانی میں منگل کو امریکہ اور یوکرین کے حکام کے درمیان ملاقات ہو گی۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق یوکرین کے دو اعلیٰ حکام نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یوکرینی وفد کی جانب سے امریکی حکام کو ابتدائی طور پر جنگ بندی کی تجویز دی جائے گی جس میں بحیرۂ اسود اور دور تک مار کرنے والے میزائل حملوں کو شامل کیا جائے گا جب کہ قیدیوں کے تبادلے کی تجویز بھی دی جائے گی۔
یوکرینی حکام نے جدہ میں امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات سے قبل اعتماد سازی کے لیے اقدامات پر بھی بات چیت کی ہے لیکن اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ یوکرینی وفد بات چیت کے دوران یوکرین کی معدنیات تک امریکہ کی رسائی کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کے ساتھ معدنیات کی رسائی کے معاہدے کو اہم قرار دیتے ہیں اور اس پر جلد از جلد اتفاق رائے کی خواہش ظاہر کرتے رہے ہیں۔
کیف 28 فروری کو اوول آفس میں ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کے ساتھ ولودیمیر زیلنسکی کی تلخی سے ہونے والے نقصان کے ازالے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکہ نے یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ میں فوجی مدد اور انٹیلی جینس معاونت فراہم کی ہے تاہم اب واشنگٹن جنگ بندی کا خواہاں ہے۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی اور امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو پیر کو چند گھنٹوں کے فرق سے سعودی عرب پہنچے تھے لیکن دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات نہیں ہوئی۔ البتہ دونوں رہنماؤں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی ہے۔
سعودی عرب پہنچنے سے قبل طیارے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روبیو نے کہا تھا کہ وہ اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز یوکرین کے جوابات کا جائزہ لیں گے۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔