امریکہ کا جنوبی سرحد پر مزید فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ

امریکہ کا جنوبی سرحد پر مزید فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ Leave a comment

  • امریکہ کی میکسیکو کے ساتھ لگنے والی سرحد سے غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کی نقل و حرکت روکنا صدر ٹرمپ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
  • امریکہ کی فوج کے مزید تین ہزار اہلار تعینات ہونے کے بعد امریکہ میکسیکو پر ذمے داریاں ادا کرنے والے امریکی اہلکارو کی تعداد لگ بھگ نو ہزار ہوجائے گی۔

ویب ڈیسک —امریکی فوج نے میکسیکو کے ساتھ ملحق امریکہ کی سرحد پر لگ بھگ تین ہزار مزید اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ کی فوج کی شمالی کمانڈ یا نارتھ کوم کا کہنا ہے کہ اس تعیناتی کے بعد میکسیکو کی سرحد پر ذمے داریاں ادا کرنے والے اہلکاروں کی تعداد نو ہزار کے لگ بھگ ہوجائے گی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اولین ترجیحات میں بارڈر سیکیورٹی بھی شامل ہے اور انہوں نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی دن میکسیکو کے ساتھ ملحق امریکہ کی سرحد پر نیشنل ایمرجنسی لگانے کا اعلان کیا تھا۔

نارتھ کوم نے ہفتے کو جاری کردہ اپنے بیان میں بتایا ہے کہ سرحد پر تعینات کیے جانے والے اہل کاروں میں سے 2400کا تعلق سیکنڈ اسٹرائیک بریگیڈ کومبیٹ ٹیم (سی بی سی ٹی) اور فورتھ انفینٹری ڈویژن سے ہوگا جب کہ لگ بھگ 500 اہل کار تھرڈ کومبیٹ ایوی ایشن بریگیڈ سے سرحد پر تعینات کیے جائیں گے۔

بیان میں بتایا ہے گیا ہے کہ یہ اہل کار سرحد پر نگرانی، انتظامی امور، نقل و حرکت، گاڑیوں کی مرمت و دیکھ بھال اور انجینئرنگ سپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں مدد فراہم کریں گے۔

تاہم یہ اہل کار سرحد سے غیر قانونی داخلہ روکنے یا ملک بدری کے لیے ہونے والے آپریشنز میں براہ راست شامل نہیں ہوں گے۔

نارتھ کوم کے کمانڈر جنرل گریگوری گیولٹ نے کہا ہے کہ مزید اہلکاروں کی تعیناتی سے جنوبی سرحد کے ذریعے غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی روک تھام کی کوششیں مزید مؤثر ہوں گی۔

صدر ٹرمپ کی حکومت غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے جس میں چھاپے، گرفتاریاں، ملک بدری اور خطرناک جرائم میں ملوث تارکینِ وطن کی کیوبا کے گوانتانامو بے میں امریکی نیول بیس منتقلی بھی شامل ہے۔

اس رپورٹ میں شامل معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔



Supply hyperlink

Leave a Reply