|
ویب ڈیسک — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ درآمد ہونے والے اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام مصنوعات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کرنے کا باقاعدہ اعلان پیر کو کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق یہ امریکہ میں درآمد ہونے والی دھاتوں میں سب سے بلند ترین ٹیرف ہوگا۔ اس ٹیرف کا اطلاق امریکہ کی تجارتی پالیسیوں میں تبدیلی بھی ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ منگل یا بدھ کو جوابی ٹیرف بھی جاری ہو جائے گا جس کا اطلاق فوری طور پر کیا جائے گا۔
امریکہ میں حالیہ برسوں میں اسٹیل مل کو استعداد کے مطابق چلانے میں کمی کا سامنا رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ کا کہنا ہے کہ نئے ٹیرف اسٹیل اور ایلومینیم پر اس وقت عائد ڈیوٹی کے ساتھ لگائے جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ جوابی ٹیرف کا اطلاق کریں گے جس سے امریکہ کے ٹیکسوں کی شرح تجارتی شراکت داروں کی عائد کردہ ڈیوٹیوں کے برابر ہو جائے گی۔
ان کے اس اعلان کے مطابق کئی ممالک پر ٹیرف کا اطلاق رواں ہفتے ہو جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن ممالک پر ٹیرف عائد ہوگا۔ البتہ ان سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا۔
انہوں نے اس اقدام کو ان ممالک کے ساتھ تجارت کے حوالے سے یکساں سلوک کرنے سے تعبیر کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے چین کی مصنوعات پر عائد کیا گیا ٹیرف گزشتہ منگل سے نافذ العمل ہو چکا ہے ۔ امریکہ نے چین سے درآمد ہونے والی تمام مصنوعات پر 10 فی صد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اس اقدام کا مقصد نشہ آور دوا فینٹینل میں استعمال ہونے والے اجزا کی امریکہ اسمگلنگ روکنے کے لیے چین پر دباؤ بڑھانا ہے۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے خلاف محصولات کے نفاذ کے اپنے انتباہ کو 30 دن کے لیے روکنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے یہ اعلان امریکہ کے دونوں پڑوسیوں کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد اور منشیات کی اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے سرحد پر حفاظتی کوششوں کو بڑھانے پر اتفاق کے بعد کیا۔
رواں ماہ کے آغاز میں صدر ٹرمپ نے ایک انتظامی حکم نامے کے تحت امریکہ کے پڑوسی ممالک کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد ہونے والی اشیا پر 25 فی صد جب کہ چین سے درآمدات پر 10 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔