|
بھارتی پولیس نے کہا ہے کہ وہ 4.25 ارب ڈالر مالیت کی انتہائی خطرناک منشیات ’میتھ ‘کی اسمگلنگ میں ملوث لوگوں تک پہنچنے کے لیے امریکی کمپنی اسٹارلنک سے مدد حاصل کریگی کیونکہ اسمگلر اس کی بنائی ہوئی سیٹلایٹ انٹرنیٹ ڈیوائس استعمال کر رہے تھے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اسمگلر سیٹلائٹ کے ذریعہ انٹرنیٹ فراہم کی جانے والی سروس کا استعمال کرتے ہوئے گہرے سمندروں سے بھارت کے پانیوں میں داخل ہوئے ہیں۔
اسٹارلنک امریکی ارب پتی بزنس مین ایلون مسک کی اسپیس ایکس کی ذیلی کمپنی ہے جو سیٹلائٹس کے گروپ کے ذریعہ دنیا کے 100 سے زیادہ ملکوں اور مقامات میں انٹرنیٹ سروس مہیا کرتی ہے۔
بھارتی پولیس نے اپنی اب تک کی سب سے بڑی مقدار میں پکڑی گئی 6,000 کلوگرام سے زیادہ میتھ کی یہ کھیپ انڈمان اور نیکوبار جزیروں کی دور دراز چوکی سے پچھلے ہفتے اپنے قبضے میں لی تھی۔
یہ نشہ آور ممنوعہ مادہ میانمار سے تعلق رکھنے والی ایک کشتی کے ذریعہ بوریوں میں لے جایا جارہا تھا۔ کارروائی کے دوران پولیس نے میانمار کے چھ شہریوں کو حراست میں لے لیا۔
انڈیمان جزائر کے ایک اعلیٰ پولیس افسر ہرگوبندر ایس دھالیوال نے خبر رساں ادارے “رائٹرز” کو بتایا کہ اس واقعے نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے کیونکہ یہ پہلی بار ہے کہ جب بھارتی پانیوں میں داخل ہونے کے لیے اسٹار لنک کی ڈیوائس استعمال کی گئی ہے۔۔
بین الاقوامی پانیوں میں کوریج فراہم کرنے والی کمپنی اسٹار لنک بھارت میں اپنی سروس شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
تاہم، کمپنی کا کہنا ہے کہ علاقائی پانیوں میں اس کی کوریج ممکن بنانے کا انحصار وہاں کی حکومتوں کی منظوری پر ہے۔
پولیس افسر دھالیوال نے اس واقعہ کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک مختلف معاملہ ہے کیونکہ اس میں تمام قانونی راستوں کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اسمگلنگ کرنے والوں نے فون کو براہ راست سیٹلائٹس کے ذریعہ استعمال کیا اور ایک وائی فائی ہاٹ اسپاٹ بنایا۔
پولیس افسر نے کہا کہ وہ اسٹارلنک سے یہ جاننے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ اسمگلنگ کی اس کوشش میں استعمال ہونے والی ڈیوائس کس نے اور کب خریدی اور اس کے استعمال کی تاریخ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمگلر میانمارسے اپنے سفر کے آغاز سے ہی اسٹارلنک ڈیوائس استعمال کر رہے تھے۔
انڈیمان اور نکوبار جزیروں کی پولیس کا تخمینہ ہے کہ ضبط کی جانے والی ممنوعہ ڈرگ،میتھ کی مارکیٹ میں قیمت 4.25 ارب ڈالر یا بھارتی 360 ارب روپے ہے۔
اس واقعہ کی تحقیقات ایسے وقت میں ہورہی ہیں جب اسٹار لنک کمپنی سیٹلائٹ سپیکٹرم یعنی سروس فراہم کرنے کے مدار کے حصول کے لیے کئی ماہ لابی کرنے کے بعد اپنی سروس لانچ کرنے کے قریب ہو رہی ہے۔
اسٹارلنک کو بھارتی ارب پتی کاروباری شخصیت مکیش امبانی کی جانب سے مخالفت کا سامنا ہے۔
دھالیوال نے کہا کہ اسمگلروں نے اسٹار لنک کی ایک چھوٹی ڈیوائس استعمال کی تھی جسے کمپنی کی ویب سائٹ پر آسان نقل و حمل، کسی بیگ میں با آسانی رکھے جانے والی اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیے جانے والی والی اسمارٹ کٹ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)