اسرائیل اورلبنان اقوام متحدہ کی قرارداد پر پیش رفت  کر رہے ہیں: بلنکن

 اسرائیل اورلبنان اقوام متحدہ کی قرارداد پر پیش رفت  کر رہے ہیں: بلنکن Leave a comment

  • اسرائیل اور لبنان اقوام متحدہ کی قرارداد کے نفاذ پر پیش رفت کر رہے ہیں :بلنکن۔
  • قرارداد نمبر170 کا مقصد لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر امن قائم کرنا تھا۔
  • بلنکن نے کہا کہ اگرچہ اچھی پیش رفت ہوئی ہے، تاہم ابھی کام باقی ہے۔
  • امریکہ جلد ہی لبنان میں تبدیلی دیکھے گا۔ لائیڈ آسٹن

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل اور لبنان اس بارے میں مفاہمت کی طرف بڑھ رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی جس قرار داد کی طویل عرص طویل عرصے سے خلاف ورزی کی جارہی تھی اس پر عمل درآمد کے لیے کیا ضروری ہے جو موجودہ تنازع کو ختم کرنے کی بنیاد ہوگی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2006 میں قرارداد 1701 منظور کی تھی جس کا مقصد لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر امن قائم کرنا تھا۔

بلنکن نے محکمہ خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ “یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ ہمارے سامنے لبنان اور اسرائیل دونوں کی طرف سے یہ چیز واضح ہو کہ 1701 کے موثر نفاذ کے لیے کیا کچھ ضروری ہوگا۔”

“میں خطےکے اپنے حالیہ دورے کی بنیاد پر آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ہم نے ان مفاہمتوں پر مناسب پیش رفت کی ہے۔”

بلنکن نے کہا کہ اگرچہ اچھی پیش رفت ہوئی ہے، ابھی اور بھی کام باقی ہے۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعرات کو بلنکن اور جنوبی کوریائی ہم منصبوں کے ساتھ پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ کہ امریکہ جلد ہی لبنان میں تبدیلی دیکھے گا، لیکن انہوں نے اس بارے میں مزید وضاحت نہیں کی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور وزیر دفاع محکمہ خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، فوٹو رائٹرز 31.اکتوبر 2024

انہوں نے کہا کہ “ہمیں امید ہے کہ ہم لبنان میں مستقبل قریب میں تبدیلی دیکھیں گے۔ میرے خیال میں ایسا ہونے کا ایک موقع موجود ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ جاری رکھے گا کہ ایسا زیادہ تاخیر کے بجائے جلد ہو جائے۔

بدھ کے روز دو ذرائع نے بتایا کہ امریکی ثالث اسرائیل اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کو روکنے کی تجویز پر کام کر رہے ہیں جس کا آغاز ساٹھ دن کی ایک جنگ بندی سے ہوگا۔

گفت وشنید کے بارے میں بریفنگ سے وا قف ایک شخص اور لبنان میں کام کرنے والے ایک سینئیر سفارت کار نے رائٹرز کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عمل درآمد کو حتمی شکل دینے کے لیے دو ماہ کا عرصہ استعمال کیا جائے گا۔ یہ قرارداد 2006 میں جنوبی لبنان کو اسلحے سے پاک رکھنے کے لیے منظور کی گئی تھی۔

قرارداد 1701

قرارداد 1701 اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گزشتہ سال کی لڑائی کے خاتمے کے لیے بات چیت کی بنیاد رہی ہے۔ یہ لڑائی جو غزہ میں جنگ کے ساتھ ساتھ شروع ہوئی تھی گزشتہ پانچ ہفتوں کے دوران ڈرامائی طور پر بڑھ گئی ہے۔

بیروت میں امریکی سفارتخانے کی ترجمان سما حبیب سے جب رپورٹ کی گئی تجویز کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا “ہم اس بات کا اعادہ کرنا چاہتے ہیں کہ ہم ایک ایسی سفارتی قرارداد چاہتے ہیں جو 1701 کو مکمل طور پر نافذ کرے اور سرحد کے دونوں طرف اسرائیلی اور لبنانی شہریوں کو ان کے گھروں کو واپس بھیج سکے۔”

اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔



Supply hyperlink

Leave a Reply