سیٹیلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر کے ایک تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کے حملے سے ایران کے دو خفیہ فوجی اڈوں کو نقصان پہنچا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر کے جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ تہران سے جنوب مشرق میں واقع دو خفیہ اڈوں کو اسرائیل کے حملوں سے نقصان پہنچا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر میں ایک مقام ایسا ہے جو ماہرین کے مطابق ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے منسلک رہا ہے جب کہ جس دوسرے مقام کو نقصان پہنچا ہے وہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے تعلق رکھتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بعض ایسی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جو ایران کی پارچین ملٹری بیس میں شامل ہیں جن کے بارے میں بین الاقوامی جوہری ایجنسی شبہ ظاہر کرتی آئی ہے کہ وہاں ایران نے شدید دھماکوں کے ایسے تجربات کیے ہیں جو جوہری ہتھیار ہوسکتے ہیں۔
تصاویر کے جائزے کے مطابق دوسرا مقام جہاں نقصان دیکھا گیا ہے وہ خجیر ملٹری بیس کے نزدیک ہے جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے وہاں ایران کی بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی تنصیبات سے مسنلک زیرِ زمین سرنگوں کا نظام پایا جاتا ہے۔
ایران نے خجیر اور پارچین کی فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچنے کی تصدیق نہیں کی ہے۔