لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے اندر متعدد میزائل داغے ہیں۔
گروہ کے قائم مقام سربراہ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل پر اس دباؤ کو برقرار رکھیں گے جس نے ہزاروں اسرائیلیوں کو لبنانی سرحد کے نزدیک واقع گھروں سے نکلنے پر مجبور کیا ہے۔
یہ میزائل ایسے وقت میں فائر کیے گئے ہیں جب اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے کمانڈر حسن نصراللہ کی ایک فضائی حملے میں ہلاکت کے بعد جنوبی لبنان میں مزید فوجی دستے بھجوائے ہیں۔
حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی شہر حیفا پر بھی درجنوں راکٹ داغے گئے ہیں۔
اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ شمالی ساحلی شہر میں شہری سرگرمیاں محدود رکھیں۔ اسی طرح تعلیمی اداروں کو بھی بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حزب اللہ کے قائم مقام سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم کی عسکری استعداد کار اسرائیل کے لبنان پر ہفتہ بھر پر محیط حملوں کے بعد بھی بحال ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فورسز گزشتہ ہفتے لبنان کے اندر داخل ہونے کے بعد آگے نہیں بڑھ پا رہی۔
نعیم قاسم کا یہ ویڈیو پیغام ایک نامعلوم جگہ پر ریکارڈ کیا گیا۔
اس بیان میں انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اپنے کمانڈر حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد نئے کمانڈر کا اعلان کر دیتی لیکن جنگ کی وجہ سے حالات مختلف ہیں۔
اسرائیلی فوج نے بتایا تھا کہ اس کا خیال ہے کہ حزب اللہ کا نیا کمانڈر ہاشم صفی الدین بھی ، جو حسن نصراللہ کے کزن ہیں، ایک حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
بیان کے مطابق ان پر حملہ اس جگہ کیا گیا تھا جہاں ان کی موجودگی کی اطلاع تھی اور حملے کے بعد سے صفی الدین نہیں دیکھے گئے۔