پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سید علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ پر تشدد احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی سید علی ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کی قیادت میں اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا۔
احتجاج میں گرفتار افراد کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 878 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کا دعویٰ تھا کہ گرفتار افراد میں 120 افغان شہری ہیں۔ ان پر فارن نیشنل ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر فائرنگ کی گئی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اس احتجاج میں خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکاروں کو استعمال کیا گیا۔ گرفتار افراد میں کے پی پولیس کے 8 اہلکار شامل ہیں۔