ووٹوں کی گنتی شروع، ابتدائی جائزوں میں بی جے پی کو سبقت Leave a comment

  • بھارت میں لوک سبھا کی 543 نشتوں کے لیے سات مختلف مراحل میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔ انتخابی عمل کے دوران 66 فی صد سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا تھا۔
  • ابتدائی جائزوں کے مطابق حکمراں اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو سبقت حاصل ہے۔
  • اپوزیشن اتحاد اور کانگریس پارٹی کے اہم رہنما راہل گاندھی دو حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور انہیں دونوں نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔
  • لوک سبھا کی نشستوں کے بارے میں شام تک صورتِ حال واضح ہو جائے گی۔
  • انتخابی نتائج آنے سے قبل بی جے پی نے ممکنہ جیت کا جشن منانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔

بھارت کے ایوانِ زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کے لیے سات مراحل میں ہونے والی پولنگ کے بعد منگل کو ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

لوک سبھا کی 543 نشتوں کے لیے 19 اپریل سے یکم جون تک مختلف ریاستوں میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔ انتخابات میں لگ بھگ ایک ارب لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے جن میں سے 66 فی صد سے زیادہ ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق ووٹوں کی حتمی گنتی سے قبل ابتدائی جائزوں کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں انتخابی اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو 250 نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔

اپوزیشن اتحاد اور کانگریس پارٹی کے اہم رہنما راہل گاندھی ریاست کیرالہ کے ضلع وائناڈ اور ریاست اترپردیش کے شہر رائے بریلی سے انتخابی میدان میں ہیں اور ابتدائی جائزوں کے مطابق انہیں دونوں نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔

راہل گاندھی نے 2019 کے انتخابات میں بھی دو نشستوں سے الیکشن لڑا تھا اور انہیں وائناڈ کے حلقے میں کامیابی جب کہ امیٹھی میں شکست ہوئی تھی۔

توقع کی جا رہی ہے کہ منگل کی شام تک کامیاب اور ہارنے والے امیدواروں کا پتا لگ جائے گا اور لوک سبھا کی نشستوں کے بارے میں صورتِ حال واضح ہو جائے گی۔

بی جے پی انتخابی نتیجہ آنے سے قبل ہی اپنی ممکنہ جیت کا جشن منانے کی تیاری کر رہی ہے۔

یکم جون کو ووٹنگ کا ساتواں مرحلہ مکمل ہونے کے بعد مقامی میڈیا میں جو ایگزٹ پولز سامنے آئے، ان میں این ڈی اے کو دو تہائی اکثریت ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ متعدد ایگزٹ پولز کے مطابق بی جے پی تنہا 303 سے زیادہ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔

ایگزٹ پولز میں اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل اتحاد انڈین نیشنل ڈویلپنگ انکلیوسیو الائنس (انڈیا) کو 60 سے زیادہ نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ ایگزٹ پولز ووٹرز کی آرا پر مشتمل بعض نجی کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ ممکنہ انتخابی نتائج ہوتے ہیں۔ البتہ ماضی میں بھارت میں ایگزٹ پولز کے نتیجے غلط بھی ثابت ہوئے ہیں۔

اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ نے ایگزٹ پول کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے اور اس کا الزام ہے کہ یہ ایگزٹ پولز حکومت کے اشارے پر ذہن سازی کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔ اپوزیشن نے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ کر اپنے خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ سے لی گئی ہیں۔



Supply hyperlink

Leave a Reply