ہائبرڈ ماڈل پر اختلافات؛ چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل کا فیصلہ آج متوقع

ہائبرڈ ماڈل پر اختلافات؛ چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل کا فیصلہ آج متوقع Leave a comment

  • آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ عہدہ سنبھالنے کے بعد بورڈ اجلاس کی سربراہی کریں گے۔
  • پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل پر مشروط آمادگی ظاہر کی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق
  • پاکستان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ملک ہے جب کہ پاکستان ٹیم ایونٹ کی دفاعی چیمپئن ہے۔

ویب ڈیسک _ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا اہم اجلاس جمعرات کو دبئی میں ہو رہا ہے جس میں چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل کے حوالے سے اہم فیصلہ متوقع ہے۔ اس سے پہلے اس حوالے سے ہونے والے دو اجلاس بے نتیجہ رہے تھے۔

بھارت کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد پاکستان نے ابتداً ‘ہائبرڈ ماڈل’ کی تجویز رد کر دی تھی۔ تاہم بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل پر مشروط آمادگی ظاہر کی ہے۔

آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ بورڈ میٹنگ کی سربراہی کریں گے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی بھی آئی سی سی اجلاس میں شرکت کے لیے دبئی پہنچ گئے ہیں۔

کرکٹ ویب سائٹ ‘کرک انفو’ کے مطابق پی سی بی کا مؤقف ہے کہ اگر بھارت پاکستان نہیں آتا تو پھر پاکستان بھی بھارت میں اپنے میچز نہیں کھیلے گا اور اس کے لیے بھی ہائبرڈ ماڈل ہونا چاہیے۔

بھارت نے 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے جب کہ 2029 کی چیمپئنز ٹرافی اور 2031 کا ون ڈے ورلڈ کپ بھی بھارت میں ہونا ہے۔

گزشتہ ہفتے دبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ “اگر ہم کوئی بھی فارمولہ قبول کرتے ہیں تو یہ برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم بھارت میں جا کر کھیلتے رہیں اور وہ پاکستان نہ آئیں۔”

پاکستان نے آئندہ برس 19 فروری سے نو مارچ تک چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنی ہے جس کے انعقاد میں 100 روز سے بھی کم کا عرصہ باقی بچا ہے۔

بھارت کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد تاحال ٹاپ آٹھ ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ کے شیڈول کا بھی اعلان نہیں ہو سکا۔

ٹورنامنٹ کے میچز لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں کھیلے جانے ہیں جس کے لیے تینوں اسٹیڈیمز میں تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔

بھارت نے اس سے قبل گزشتہ برس ستمبر میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ میں بھی پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد بھارت کے میچز سری لنکا میں کھیلے گئے تھے۔

اس دوران پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال، افغانستان اور سری لنکا کی ٹیموں نے پاکستان اور سری لنکا میں میچز کھیلے تھے جب کہ بھارت کی ٹیم نے تمام میچز سری لنکا میں ہی کھیلے تھے۔

بھارت نے فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر ایونٹ اپنے نام کیا تھا۔



Supply hyperlink

Leave a Reply