گالف کھیلتے ٹرمپ پر بندوق تاننا قاتلانہ حملے کی کوشش تھی، ایف بی آئی

گالف کھیلتے ٹرمپ پر بندوق تاننا قاتلانہ حملے کی کوشش تھی، ایف بی آئی Leave a comment

  • مسلح شخص اے کے 47 رائفل کے ساتھ فلوریڈا کے ویسٹ پام بیج کے گولف کلب کے بیرونی باڑ کے نزدیک نظر آیا
  • مسلح شخص سابق صدر ٹرمپ کی طرف بندوق کا نشانہ باندھ رہا تھا جب ایف بی آئی ایجنٹس نے اس پر فائرنگ کر د
  • امریکی سیکرٹ سروس کی فوری جوابی کاروائی سے حملہ آور اسلحہ چھوڑ کر گاڑی میں فرار ہو گیا۔
  • مشتبہ مسلح شخص کو کچھ ہی دیر کے بعد ایک قریبی علاقے سے تحویل میں لے لیا گیا۔
  • حکام واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

امریکہ کے سابق صدر اور نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر گالف کھیلنے کے دوران ایک مسلح شخص کے نشانہ باندھنے کو ایف بی آئی حکام نے قاتلانہ حملے کی کوشش قرار دے دیا ہے۔ وائٹ ہاوس کے مطابق صدر اور نائب صدر کے واقعے کے بارے میں بریفنگ دے دی گئی ہے اور دونوں راہنماوں نے سابق صدر کے محفوظ رہنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

حکام نے بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ اتوار کو سہہ پہر دو بچے کے قریب فلوریڈا میں پام بیچ میں اپنے گالف کورس میں جب سابق صدر کھیلنے میں مصروف تھے تو ایک مسلح شخص کو ان کی طرف بندوق تانتے ہوئے دیکھ کر ایف بی آئی ایجنٹس نے اس پر فائرنگ کر دی جس سے وہ بندوق چھوڑ کر ایک ایس یو وی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہو گیا مگر بعد ازاں قریبی کاونٹی سے تحویل میں لے لیا گیا۔

حکام نے اور ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم نے بتایا ہے کہ سابق صدر محفوظ ہیں اور انہیں کوئی گزند نہیں پہنچا۔

سکیورٹی حکام فلوریڈا میں گالف کلب کے نزدیک جمع ہیں۔ 15 ستمبر 2024

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ وہ سابق صدر پر حملے کی اس کوشش کو قاتلانہ حملے کی کوشش قرار دیتے ییں اور سکیورٹی پر مامور عملے کی جانب سے فوری کاروائی پر ان کو کارکردگی کو سراہتے ہین۔

عہدیداروں نے بتایا کہ وہ اس بارے میں مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کو ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی اس کوشش کے بارے میں بریف کیا گیا اور دونوں نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ ہیں۔

نائب صدر کاملا ہیرس نے ایکس پر اپنے ردعمل میں لکھا ہے کہ تشدد کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

سابق صدر ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی یہ دوسری کوشش ہے۔ اس سے تقریباً دو مہینے پہلے ان پر اس وقت قاتلانہ حملہ ہوا تھا جب وہ پنسلوینیا کی ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ ایک گولی ان کے کان کو چھوتی ہوئی گزر گئی تھی جس سے ان کے کان سے خون بہنا شروع ہو گیا تھا اور انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا تھا۔

(اس رپورٹ کی تفصیلات ایسوسی ایٹڈپریس سے لی گئیں ہیں)



Supply hyperlink

Leave a Reply