پاکستان کی میزبانی میں بحری مشقیں؛ امریکہ اور چین کے جہاز بھی شریک

پاکستان کی میزبانی میں بحری مشقیں؛ امریکہ اور چین کے جہاز بھی شریک Leave a comment

  • امن مشقوں کا مقصد شریک ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا اور علاقائی امن کے ساتھ عالمی امن کو فروغ دینا ہے, حکام
  • امن مشقیں شریک ممالک میں دوستی کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گی، کمانڈر پاکستان فلیٹ ریئر ایڈمرل عبدالمنیب
  • چین کی بحریہ کے دو جہاز مشقوں میں شریک ہورہے ہیں۔ جن میں گائیڈڈ میزائل سے لیس بحری جہاز ڈسٹرائر باؤتو اور جامع سپلائی کے ذمے دار جہاز گاؤیوہو شامل ہیں۔
  • امریکی بحریہ کے زیرِ استعمال بحری جہاز لیوس بی پلربھی امن مشقوں میں شریک ہے۔

کراچی_ پاکستان میں کثیر القومی بحری مشق ’امن ‘ کا آغاز ہوگیا ہے جس میں امریکہ، چین اور بنگلہ دیش سمیت 60 ممالک شرکت کررہے ہیں۔

پاکستانی حکام کے مطابق امن مشقوں کا مقصد شریک ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا اور علاقائی امن کے ساتھ عالمی امن کو فروغ دینا ہے۔

اس مشق میں ایشیاٗ، افریقہ، جنوبی اور شمالی امریکہ کے علاوہ آسٹریلیا اور مشرقِ بعید کی بعض اہم بحری طاقتیں بھی شریک ہیں۔

دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مشقوں میں بنگلہ دیش کے بحری جہاز کی اٹھارہ سال بعد شرکت یہ بتاتی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں تیزی سے گرم جوشی آرہی ہے۔

مشقوں پر آئے بنگلہ دیشی بحریہ کے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد نظم الحسن نے راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرسے بھی ملاقات کی تھی۔اس سے قبل بنگلہ دیش کی آرمی کی سینئیر قیادت نے بھی حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

پاکستان کی میزبانی میں بحری مشقوں میں چائنیز پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی بحریہ کے جنگی جہازوں کا گروپ بھی شامل ہو رہا ہے۔

چین کی وزارتِ قومی دفاع کے مطابق چین کی بحریہ کے دو جہاز مشقوں میں شریک ہورہے ہیں۔ جن میں گائیڈڈ میزائل سے لیس بحری جہاز ڈسٹرائر باؤتو اور جامع سپلائی کے ذمے دار جہاز گاؤیوہو شامل ہیں۔

امریکی بحریہ کے زیرِ استعمال بحری جہاز لیوس بی پلربھی ان مشقوں میں شریک ہے۔ اس بحری جہاز کو مشقوں کے دوران تربیت کی فراہمی اور آپریشنز کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات، ملائیشیا، جاپان، سری لنکا، انڈونیشیا، ایران، عمان اور سعودی عرب کے بحری جہاز بھی ان مشقوں میں شریک ہیں۔

شریک ممالک کی اعلیٰ عسکری قیادت، مبصرین، سفارت کاروں اور پاکستان کی مسلح افواج کے حکام کی بڑی تعداد نے مشقوں کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔

امن مشقوں کا مقصد امن و سلامتی اور علاقائی تعاون کو فروغ دینا، علاقائی اور اضافی علاقائی بحری افواج کے ساتھ باہمی تعاون کو بڑھانا بتایا جاتا ہے تاکہ دنیا کے مختلف خطوں کے درمیان ایک پل قائم کیا جاسکے۔

کمانڈر پاکستان فلیٹ ریئر ایڈمرل عبدالمنیب کے مطابق امن مشقیں شریک ممالک میں دوستی کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گی۔

‘امن مشق 2025’ امن سیریز کی نویں مشق ہے جو کہ چار روز تک جاری رہے گی۔ اس مشق میں مختلف ممالک کے بحری اور ہوائی جہاز، اسپیشل آپریشن فورسز اور بڑی تعداد میں مبصرین بھی شرکت کر رہے ہیں۔

مشق کے ضمن میں امن ڈائیلاگ کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے جس میں شریک ممالک کے بحری سربراہان اور سینئر نمائندگان سمندری چیلنجز اورمیری ٹائم سیکیورٹی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے جدید حل وضع کریں گے۔

پاکستان بحریہ کا کہنا ہے کہ مشقوں کے موقع پر امن ڈائیلاگ کا سلسلہ بھی شروع کیا جارہا ہے جس میں مشقوں میں حصہ لینے والے ممالک کی اعلیٰ فوجی قیادت کو علاقائی سلامتی اور سمندروں میں ابھرتے ہوئے چیلنجز پر تبادلۂ خیال کے لیے ایک پلیٹ فورم مہیا کرنا ہے۔

ان مذاکروں میں تزویراتی مقابلے، قزاقی، منشیات کی اسمگلنگ، غیر ریاستی عناصر، وسائل کا استحصال، موسمیاتی تبدیلی، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی جیسے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور بغیر پائلٹ کے نظام، بلو اکانومی، علاقائی استحکام اور خوش حالی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت پر غور کیا جائے گا۔



Supply hyperlink

Leave a Reply