‘پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث ملزم کی گرفتاری میں مدد کی’

‘پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث ملزم کی گرفتاری میں مدد کی’ Leave a comment

ویب ڈیسک _ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر اگست 2021 میں ہونے والے دھماکے کے مبینہ ملزم کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

امریکی نیوز ویب سائٹ ایگزیوس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے دو عہدیداروں نے بتایا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے حال ہی میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی معلومات پر کارروائی کرتے ہوئے داعش کے سینئر کمانڈر کو حراست میں لیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملزم محمد شریف اللہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

حکام کے مطابق ملزم افغانستان اور پاکستان کے لیے داعش کے تنظیمی رہنماؤں میں سے ایک ہے اور یہ ‘جعفر’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق ایک امریکی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزم سے ویک اینڈ پر تحقیقات کیں جس کے دوران اس نے کابل ایئرپورٹ بم دھماکے میں اپنے کردار کا اعتراف کیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم نے مارچ 2024 میں روس کے شہر ماسکو میں ہونے والے دھماکے سمیت کئی حملوں کی ذمے داری بھی قبول کی ہے۔

ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ ملزم کی پاکستان سے امریکہ حوالگی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور بدھ کو اس کی امریکہ آمد متوقع ہے۔

دوسرے امریکی عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ شریف اللہ کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے جس نے بم دھماکے کی منصوبہ بندی سے لے کر دھماکہ ہونے تک کے عمل کی نگرانی بھی کی۔

حکام کا کہنا ہے کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ ملزم شریف اللہ کو کن الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران 26 اگست 2021 کے کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دھماکہ ہوا تھا جس میں 13 امریکی اہلکار اور لگ بھگ 170 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔

صدر ٹرمپ نے منگل کی شب کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران ملزم شریف اللہ کی گرفتاری میں مدد پر حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی تصدیق کی ہے کہ ملزم کو افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے میں انسدادِ دہشت گردی کے ایک کامیاب آپریشن کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ خطے میں انسدادِ دہشت گردی کے لیے پاکستان کے کردار کے اعتراف پر وہ صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

ایگزیوس کے مطابق امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کو کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث ملزمان کو پکڑنے کی ہدایت کی تھی۔

جان ریٹکلف نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سی آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم آفیشلز کو کہا تھا کہ ادارے کی اولین ترجیح کابل حملے میں ملوث کرداروں کو پکڑنا ہے۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ سی آئی اے ڈائریکٹر نے اپنے پاکستانی ہم منصب لیفٹننٹ جنرل عاصم ملک سے ٹیلی فون پر بات کی تھی جس میں انہوں نے اس معاملے پر بات چیت کی تھی۔

جان ریٹکلف نے فروری کے وسط میں میونخ میں ہونے والی سیکیورٹی کانفرنس کے دوران پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے ساتھ سائڈ لائن ملاقات کے دوران بھی اس معاملے پر تبادلۂ خیال کیا تھا۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ سے لی گئی ہیں۔



Supply hyperlink

Leave a Reply