|
ویب ڈیسک _ امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ہم منصب شی جن پنگ سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کو اپنی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔ لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 20 جنوری کو ہونے والی اس تقریب میں ان میں سے کون شرکت کرے گا۔
ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کی ترجمان کیرولن لیوٹ نے ‘فاکس’ نیوز کو بتایا کہ یہ ابھی طے ہونا باقی ہے کہ چینی صدر ٹرمپ کی دعوت قبول کریں گے یا نہیں۔
ترجمان نے ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری میں مدعو کردہ دیگر عالمی رہنماؤں کے نام نہیں بتائے۔
عمومی طور پر غیر ملکی حکومتوں کے سربراہان کے بجائے واشنگٹن ڈی سی میں موجود ممالک کے سفرا امریکی انتقالِ اقتدار کی اس تقریب میں شریک ہوتے رہے ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے 1874 کے ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی رہنما نے امریکی صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کی۔
ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کی ترجمان کے مطابق تقریبِ حلف برداری کے لیے دعوت نامے صدر ٹرمپ کی جانب سے اُن ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ مکالمے کی فضا قائم کرنے کی ایک مثال ہے، جو نہ صرف ہمارے اتحادی ہیں بلکہ مخالف اور حریف بھی اس میں شامل ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ ہر کسی سے بات چیت کے لیے تیار ہیں اور وہ ہمیشہ امریکہ کے مفادات کو مقدم رکھیں گے۔
منتخب صدر ٹرمپ نے جمعرات کو نیویارک اسٹاک ایکسچینج کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ وہ اپنی تقریبِ حلف برداری میں بعض شخصیات کو مدعو کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا، “بعض لوگ کہتے ہیں یہ تھوڑا خطرناک ہے، اور میں نے کہا شاید ایسا ہے لیکن ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے، اور ہم چانس لینا پسند کرتے ہیں۔”
روس کے صدارتی محل نے جمعرات کو کہا تھا کہ صدر ولادیمیر پوٹن کو تقریبِ حلف بردار میں شرکت کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔
پانچ نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد سے ٹرمپ اب تک کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں یا ان سے فون پر بات کر چکے ہیں۔ ان میں کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو، ہنگری کے وزیرِ اعطم وکٹر اوربن اور ارجنٹائن کے صدر ہاویئر ملی شامل ہیں، جو فلوریڈا میں واقع ٹرمپ کی رہائش گاہ مارا لاگو پر اُن سے ملے تھے۔
اس کے علاوہ ٹرمپ نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی اور برطانوی شہزادہ ولیم سے گزشتہ ہفتے پیرس میں ملاقات کی تھی۔
ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کی ترجمان کے مطابق عالمی رہنما صدر ٹرمپ سے ملاقاتیں کر رہے ہیں کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ بہت جلد واپس اقتدار میں آئیں گے اور پوری دنیا میں امریکی طاقت کے ذریعے امن بحال کریں گے۔