وفاقی حکومت کی ڈیڑھ لاکھ خالی آسامیاں ختم؛ وزارتیں اور محکمے بھی کم کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کی ڈیڑھ لاکھ خالی آسامیاں ختم؛ وزارتیں اور محکمے بھی کم کرنے کا فیصلہ Leave a comment

اسلام آباد — پاکستان کے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ حکومتی اخراجات میں کمی لانے کے لیے مختلف وزارتوں اور محکموں کی ڈیڑھ لاکھ خالی آسامیاں ختم کی جا رہی ہیں۔

منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس وقت تین لاکھ کے قریب خالی سرکاری آسامیاں ہیں جن میں سے 60 فی صد کو فوری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کے بقول ڈیڑھ لاکھ آسامیوں کو ختم کرنا، حکومت کے 900 ارب روپے کے جاری اخراجات میں کمی لانے کے سلسلے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

پاکستان کی حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام میں بھی حکومتی حجم اور اخراجات کو کم کرنے کی یقین دہانی کروا رکھی ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ رائٹ سائزنگ کے ان تمام اقدامات کو وفاقی کابینہ کی منظوری حاصل ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پہلے چھ ماہ کی کوششوں سے پاکستان میکرو اکنامک استحکام میں بہترین جگہ پر ہے اور اب ہماری توجہ مستحکم گروتھ کی طرف ہے۔

کون سی وزارتیں اور محکمے ختم ہو رہے ہیں؟

وہ کہتے ہیں کہ حکومت بتدریج رائٹ سائزنگ کی طرف بڑھ رہی ہے اور 43 وزارتوں اور 400 ذیلی محکموں کا جائزہ لینے کے بعد پہلے مرحلے میں وزارت کیڈ کو ختم کیا جا رہا ہے جب کہ وزارت کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران کو ایک وزارت کا درجہ دیا جائے گا۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اس پہلے مرحلے میں پانچ وفاقی وزارتوں کے 80 اداروں کی تعداد کم کرکے 40 کردی گئی۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم نے جون 2024 میں وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کے لیے کمیٹی بنائی تھی۔ جن اداروں کی افادیت نہیں رہی، انہیں برقرار رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام پالیسیاں بنانا ہے، روزگار دینا نجی شعبے کا کام ہے، نجی شعبے کو ملکی معیشت کو سنبھالنا ہوگا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، اہداف درست سمت میں جا رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم حکومتی اخراجات کم کرنے جا رہے ہیں، یہ وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کی جانب اہم قدم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ‘خدمات (سروسز) سے متعلق آسامیوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا۔’

انہوں نے کہا کہ ’اس کمیٹی کے ٹی او آرز کا مقصد وفاقی حکومت کے اخراجات میں کمی لانا ہے۔ اصل مسئلہ وزارتوں کے ساتھ منسلک ڈپارٹمنٹس ہیں۔ 43 وزارتوں اور ان کے 400 محکموں سے متعلق مشاورت جاری ہے۔ ایک وقت میں پانچ سے چھ محکموں کو ختم کریں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، کامرس ڈویژن، ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 60 ذیلی اداروں میں سے 25 کو ختم، 20 میں کمی اور 9 کو ضم کیا جائے گا۔



Supply hyperlink

Leave a Reply