وفاقی اداروں میں ڈاؤن سائزنگ؛ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے

وفاقی اداروں میں ڈاؤن سائزنگ؛ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے Leave a comment

  • اوول آفس میں صدارتی حکم نامے پر دستخط کے موقع پر ایلون مسک بھی موجود تھے۔
  • وفاقی بیورو کریسی میں کچھ اچھے لوگ بھی ہیں۔ لیکن ان کی جواب دہی ضروری ہے: ایلون مسک
  • عوام نے حکومت کو بڑے پیمانے پر اصلاحات کے لیے ووٹ دیے ہیں اور عوام کو یہی ملنے والا ہے: ایلون مسک

ویب ڈیسک — امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی اداروں سے ڈاؤن سائزنگ یعنی افرادی قوت میں کمی لانے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں۔

منگل کو اوول آفس میں صدارتی حکم نامے پر دستخط کے موقع پر صدر ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک بھی موجود تھے۔

صدارتی حکم نامے کے مطابق وفاقی سرکاری اداروں سے چار ملازمین کی فراغت پر ایک سے زائد ملازم رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ایگزیکٹو آرڈر میں امیگریشن، قانون کے نفاذ اور عوامی تحفظ کے اداروں کو اس سے مستثنا قرار دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق صدارتی حکم نامے پر وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ کا جائزہ لیا ہے۔ جس کا مقصد ایلون مسک کے ماتحت کام کرنے والے محکمے ’ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شینسی‘ کے ذریعے حکومتی اخراجات کو کم کرنے کے اقدامات کو آگے بڑھانا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ کے مطابق سرکاری ادارے افرادی قوت کم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبے کا آغاز کریں گے اور یہ ادارے اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ اس کے کن حصوں یا پوری ایجنسی کو ختم کیا جا سکتا ہے یا کن اداروں کو ضم کیا جا سکتا ہے کیوں کہ قانون کے مطابق ان کی ضرورت نہیں ہے۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ وفاقی بیورو کریسی میں کچھ اچھے لوگ بھی ہیں۔ لیکن ان کی جواب دہی ضروری ہے۔

ایلون مسک نے وفاقی بیورو کریسی کو حکومت کی ’غیر منتخب‘ چوتھی شاخ قرار دیا۔

’اے پی‘ کے مطابق صدر ٹرمپ کی حکومت کا حصہ بننے کے بعد ایلون مسک نے منگل کو پہلی بار میڈیا کے سوالات کے جواب دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام نے حکومت کو بڑے پیمانے پر اصلاحات کے لیے ووٹ دیے ہیں اور عوام کو یہی ملنے والا ہے۔ ان کے بقول یہی جمہوریت ہے۔

ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘کے مالک ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے وفاقی سرکاری ملازمین کو مالی فوائد کے بدلے میں مستعفی ہونے پر زور دیا جا رہا ہے۔ البتہ ایک جج کی جانب سے اس عمل کو روک دیا گیا ہے اور اس کی قانونی حیثیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ملازمت چھوڑنے کے پروگرام ‘بائے آؤٹ’ کے تحت قبل از وقت ملازمت سے مستعفی ہونے والے سرکاری ملازمین کو ستمبر تک کی ادائیگی کی جائے گی۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار سے زیادہ سرکاری ملازمین اس پروگرام کے تحت مستعفی ہونے کی حامی بھر چکے ہیں۔

دوسری جانب امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں منگل کو سرکاری ملازمین کے حق میں ریلی نکالی گئی۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔





Supply hyperlink

Leave a Reply