|
پاکستان کے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں کے ساتھ ملک کے لیے ایک ارب ڈالر قرض حاصل کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے منگل کے روز رائٹرز کو بتایا کہ یہ قرض 6 سے 7 فی صد شرح سود پر ملے گا۔
پاکستان اپنی معاشی مشکلات پر قابو پانے کے لیے مزید مالی وسائل حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
اورنگ زیب نے ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر الگ سے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اب ہم دو مالیاتی اداروں کے ساتھ دستاویزات پر دستخطوں کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ حاصل کیے جانے والے قرض کم مدت کے لیے ہوں گے یا ان کا دورانیہ ایک سال تک ہو سکتا ہے۔
پاکستان نے گزشتہ سال ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پروگرام حاصل کیا تھا جس کے بعد وہ اپنی مالیات بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
آئی ایف ایم ، قرض کی اگلی قسط جاری کرنے کے لیے فروری کے آخر میں اپنا پہلا ریویو کرے گا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ’فروری کے آخر تک ای ایف ایف کا پہلا باضابطہ جائزہ ہو گا۔ میرا خیال ہے کہ اس کے لیے ہم بہتر پوزیشن میں ہیں‘۔
ای ایف ایف(Prolonged Fund Facility) بین الاقوامی مالیاتی ادارے کا ان ملکوں کے لیے قرض کا ایک پروگرام ہے جنہیں درمیانی اور طویل مدت کے دوران ادائیگی کے توازن میں سنگین مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
اس مسئلے کا سبب مالیاتی نظام میں پائی جانے والی ایسی کمزوریاں ہوتی ہیں، جنہیں دور کرے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔
(اس رپورٹ کی معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)