|
ویب ڈیسک — امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لبنانی نژاد امریکہ کے بزنس مین مساد بولوس کو عرب اور مشرقِ وسطیٰ امور کا سینئر مشیر نامزد کر دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بولوس کی نامزدگی کا اعلان اتوار کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر کیا۔
بولوس ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحب زادی ٹفنی کے سسر ہیں۔ وہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے رکن بھی رہے۔
انہوں نے انتخابات کے دوران مشی گن کی اہم ریاست میں عرب امریکی کمیونٹی سے رابطے کیے اور مہم کے دوران عرب امریکیوں اور مسلم رہنماؤں سے مسلسل ملاقاتیں کیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخاب میں اس ریاست میں کامیابی حاصل کی ہے۔ 2020 کے انتخاب میں صدر بائیڈن اس ریاست سے کامیاب ہوئے تھے۔
اتوار کو ٹرمپ نے ‘ٹروتھ سوشل’ پلیٹ فارم پر لکھا کہ مساد ایک ڈیل میکر ہیں اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کے غیر متزلزل حامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “وہ امریکہ اور اس کے مفادات کے لیے ایک مضبوط وکیل ہوں گے اور میں انہیں اپنی ٹیم میں شامل کرکے خوش ہوں۔”
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو کاش پٹیل کو فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا سربراہ نامزد کیا تھا۔
نومنتخب صدر نے کاش پٹیل کی نامزدگی پر کہا تھا کہ وہ ایک شاندار وکیل، تفتیش کار اور ‘امریکہ فرسٹ’ فائٹر ہیں جنہوں نے اپنا کریئر کرپشن کو بے نقاب کرنے، انصاف کا دفاع کرنے اور امریکی عوام کا تحفظ کرنے میں گزارا ہے۔
پٹیل ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جینس اور امریکی وزیر دفاع کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ ایف بی آئی کے خفیہ معلومات جمع کرنے کے اختیارات کو محدود کرنے کے حامی رہے ہیں۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ اور ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ سے لی گئی ہیں۔