لبنان میں بفر زون سے انخلاء کی اسرائیل وارننگ میں توسیع، کیا یہ وسیع حملے کا اشارہ ہے؟

لبنان میں بفر زون سے انخلاء کی اسرائیل وارننگ میں توسیع، کیا یہ وسیع حملے کا اشارہ ہے؟ Leave a comment

اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز لبنان میں لوگوں کو انتباہ کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان کے ایک شہر اور دیگر ایسی کمیونٹیز کو خالی کر دیں جو اقوام متحدہ کے اعلان کردہ بفر زون کے شمال میں ہیں۔

یہ اس بات کا اشارہ ہوسکتا ہے کہ وہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے خلاف اس ہفتے کے آغاز میں شروع کی گئی زمینی کارروائی کو وسیع کر سکتا ہے۔

اسرائیل نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ صوبائی دار الحکومت نباتیح اور دریائے لیطانی کے شمال میں واقع دیگر کمیونٹیز سے نکل جائیں۔

یہ وہ علاقہ ہے جو اقوام متحدہ کی جانب سے قائم کردہ سرحدی زون کا شمالی کنارہ ہے۔ سلامتی کونسل نے 2006 کی جنگ کے بعد ایک قرارداد میں، دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر خلاف ورزی کے الزامات کے بعد یہ زون قائم کیا تھا۔

لبنان کے جنوب میں حزب اللہ کا ‘صیدا’ یونٹ اور دریائے لیطائی کے درمیانی علاقے کی نگرانی ‘بدر’ یونٹ کرتا ہے اور یہ علاقہ 1980 کی دہائی سے حزب اللہ کا مضبوط گڑھ رہا ہے۔

حزب اللہ کا ‘حیدر’ یونٹ مشرقی بقاع وادی میں جب کہ ضحیہ یونٹ بیروت کے گنجان آباد مضافات میں تعینات ہے جہاں حزب اللہ کا ہیڈ کوارٹر تھا اور اسی علاقے میں اسرائیلی حملے سے جمعے کو حسن نصر اللہ کی ہلاکت ہوئی تھی۔

حزب اللہ کی ایلیٹ فورس کا نام ’رضوان‘ ہے جس میں ہزاروں جنگجو ہیں۔ اس یونٹ کا کچھ حصہ اسرائیلی بارڈر کے ساتھ تعینات ہے۔

جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں، جہاں اسرائیل نے اس ہفتے کے شروع میں محدود زمینی دراندازی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس رپورٹ کے لیے معلومات خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ سے لی گئی ہیں۔



Supply hyperlink

Leave a Reply