|
ویب ڈیسک _ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ادویات، گاڑیوں اور سیمی کنڈکٹرز کی درآمد پر 25 فی صد ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق صدر ٹرمپ نے منگل کو فلوریڈا میں واقع اپنی رہائش گاہ مارا لاگو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فارماسوٹیکل اور سیمی کنڈکٹرز چپس پر صنعتی ٹیرف 25 فی صد یا اس سے زائد سے شروع ہو گا جو ایک سال کے دوران آہستہ آہستہ بڑھے گا۔
صدر ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ فارماسوٹیکل سیکٹر اور چپس سازی پر ٹیکس کب لگایا جائے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ادویات اور چپس بنانے والوں کو امریکہ میں فیکٹریاں لگانے کے لیے کچھ وقت فراہم کیا جائے اور انہیں ٹیرف سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ دنیا کی بعض بڑی کمپنیاں آئندہ چند ہفتوں کے دوران امریکہ میں نئی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کریں گی۔
صدر ٹرمپ نے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
صدر ٹرمپ گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک چین سے درآمد ہونے والی تمام اشیا پر 10 فی صد ٹیکس جب کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمد ہونے والی اشیا پر 25 فی صد ٹیکس کا اعلان کر چکے ہیں۔
البتہ صدر نے میکسیو اور کینیڈا پر 25 فی صد ٹیرف کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کیا ہے۔
انہوں نے یورپی یونین، کینیڈا اور میکسیو سے درآمد ہونے والی ایلومینیم اور اسٹیل پر 25 فی صد ٹیکس کا اعلان کر رکھا ہے جس پر 12 مارچ سے عمل درآمد ہونا ہے۔
گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے اپنی معاشی ٹیم کو ہدایت کی تھی وہ ایسا منصوبہ تیار کریں جس کے تحت امریکہ سے تجارت کرنے والے ممالک کی اشیا پر اتنا ہی ٹیکس عائد کیا جائے جتنا وہ امریکی مصنوعات پر لگاتے ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین گاڑیوں کی درآمد پر 10 فی صد ٹیکس عائد کرتی ہے جو امریکہ میں درآمد ہونے والی گاڑیوں کے مقابلے میں تقریبا چار گنا زیادہ ہے۔
یورپی یونین کے ٹریڈ چیف ماروس سیفکووک، نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر اور دیگر حکام بدھ کو دورۂ واشنگٹن کے دوران امریکی وزیرِ تجارت ہوورڈ لٹنک سے ملاقات کریں گے اور صدر ٹرمپ کی جانب سے حالیہ ٹیرف انتباہ پر بات چیت کریں گے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ سے لی گئی ہیں۔