شمالی کوریا اور روس میں تعاون پر امریکی سینیٹرز کا اظہار تشویش Leave a comment


امریکی سینیٹرز کے ایک گروپ نے، جن کا تعلق ملک کی دونوں سیاسی جماعتوں سے ہے، شمالی کوریا اور روس کے درمیان فوجی تعاون کے بارے میں اپنی بڑھتی ہوئی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعے کے روز کہا کہ یہ صورت حال یوکرین کے لیے امریکی حمایت جاری رکھنے کا تقاضا کرتی ہے۔

وائس آف امریکہ کی کورین سروس کے رپورٹر جوئن لی کو دیے جانے والے اپنے الگ الگ بیانات میں قانون سازوں کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان تعاون دونوں ملکوں کی اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

ڈیلاویئر سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک سینیٹر کرس کونز نے کہا کہ مجھے اس بارے میں تشویش ہے کہ شمالی کوریا کے توپ خانے نے ایک انتہائی اہم وقت میں روس کی مدد کی اور شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلوں کو روس یوکرین بھر میں شہری مراکز پر وحشیانہ حملوں کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

یوکرین کے شہرخار کیف میں روس کی جانب سے داغے جانے والے میزائل سے شہری آبادی میں تباہی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین پر حملوں کے لیے شمالی کوریا کے ہتھیار اور ایران کے ڈرونز استمال کررہا ہے۔ 23 جنوری 2024

یوکرین کے شہرخار کیف میں روس کی جانب سے داغے جانے والے میزائل سے شہری آبادی میں تباہی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین پر حملوں کے لیے شمالی کوریا کے ہتھیار اور ایران کے ڈرونز استمال کررہا ہے۔ 23 جنوری 2024

نیبراسکا کے ریپبلکن سینیٹر پیٹ رِکیٹس نے اپنے تبصرے میں کہا کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات کا مطلب ہے یوکرین کے لیے اضافی امریکی فنڈنگ ایک ترجیح ہونی چاہیے، جو فی الحال ایوانِ نمائندگان اور وائٹ ہاؤس کے درمیان بجٹ اور امیگریشن سے متعلق بحث کی وجہ سے رکی ہوئی ہے۔

ریکٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ ہم اپنے اتحادی کی حمایت کر رہے ہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ [یوکرینی فوجیوں] کے پاس وہ ہتھیار موجود ہیں جن کی انہیں حملے کا جواب دینے کے قابل ہونے کیلئے ضرورت ہے۔

ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ سینیٹر ٹم کین نے کہا کہ روس اور شمالی کوریا کے ساتھ ساتھ چین اور ایران کی بڑھتی ہوئی قربت یہ ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ کے مخالفین، اتحاد کی طاقت سیکھ رہے ہیں۔

سینیٹر کین نے کہا کہ امریکہ کی طاقت کا ایک پہلو اس کے اتحاد ہیں۔ اور انہوں نے روایتی طور پر ان اتحادوں کو انہی کے انداز میں استعمال نہیں کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ، لیکن وہ سمجھ رہے ہیں کہ اس میں امریکہ کے لیے بہت بڑا فائدہ ہے۔۔۔ اور اس لیے جو کچھ بھی وہ مل کر کر رہے ہیں۔۔۔ وہ اتحاد تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس یہ چیز واقعتاً نہیں ہے۔

میری لینڈ سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک سینیٹر کرس وان ہولن نے رِکیٹس کے خیالات کو دوہراتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا سے روس کو ہتھیاروں کی جاری ترسیل کا مطلب یہ ہے کہ امریکی کانگریس کے لیے کام کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

وان ہولن نے کہا کہ اسی لیے اب کانگریس کے لیے اضافی فنڈنگ کی منظوری دینا اور یوکرینی عوام کو فوجی مدد فراہم کرنا بہت ضروری ہے جس کی انہیں اپنے دفاع کے لیے ضرورت ہے۔

(وی او اے نیوز)



Supply hyperlink

Leave a Reply