|
سابق صدر جمی کارٹر، جن کا انتقال 29 دسمبر کو ہوا تھا، ان کی آخری رسومات سرکاری طور پر واشنگٹن نیشنل کیتھیڈرل میں ادا کی گئیں جس میں اعلی حکام اور اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
اس موقع پر جمعرات کو قومی سوگ کے طور پر منایا گیا اور سرکاری دفاتر بند رہے۔
جمی کارٹر امریکہ کے 39 ویں صدر تھے۔ انتقال کے وقت ان کی عمر 100 سال تھی اور وہ اب تک سب سے زیادہ لمی عمر پانے والے امریکی صدر ہیں۔
جمی کارٹر کے بعد صدرات کا عہدہ سنبھالنے والے پانچوں صدور، بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش، براک اوباما، ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن نے ان آخری رسومات میں شرکت کی۔
بائیڈن نے آنجہانی کارٹر کو ایک پرہیز گار مسیحی، اور امریکی عوام کا ایک مخلص اور وفادار ساتھی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کارٹر نے ایک بامقصد اور باکردار زندگی گزاری۔
واشنگٹن میں جمی کارٹر کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر ان کے تابوت کو قومی پرچم سے لپیٹا گیا تھا۔ امریکہ میں 1852 کے بعد سے اب تک صرف 50 شخصیات کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔
آخری رسومات کے بعد کارٹر کے جسد خاکی کو جنوبی ریاست جارجیا میں ان کے آبائی گھر میں لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین، ان کی اہلیہ روزلین کی قبر کے ساتھ کی جائے گی۔
روزلین اور کارٹر کا ساتھ 77 سال تک رہا اور ان کا انتقال 2023 کے آخر میں ہوا تھا۔
جمی کارٹر 1977 سے 1981 تک امریکہ کے صدر رہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے کارٹر نے مصر اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے ان کی کوششوں کے اعتراف میں انہیں 2022 میں امن نوبیل انعام دیا گیا۔
(وی او اے نیوز)