|
وییب ڈیسک — یوکرینی فوج نے اتوار کو الزام عائد کیا ہے کہ روس کی فورسز نے یوکرین کے مشرقی علاقوں پر حملوں کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔نیٹو حکام نے پیش گوئی کی تھی کہ روسی فوج ایسا کرے گی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یوکرین کا کہنا ہے کہ روسی فورسز نے حملوں میں پوکروسک میں لاجسٹک مرکز کے قریب حملے کیے ہیں۔
نیٹو حکام نے خبردار کیا تھا کہ یوکرین میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات شروع کا وقت جب قریب آئے گا تو روس کی فوج حملوں میں اضافہ کر سکتی ہے۔
یوکرین میں جنگ بندی کے لیے امریکہ اور روس کے حکام کے درمیان آنے والے دنوں میں سعودی عرب میں ملاقات کا امکان ہے۔
یوکرین کی فوج نے ہفتے کو بتایا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روس کے ساتھ 261 جھڑپیں ہوئی ہیں جو کہ رواں سال کے دوران ایک دن میں ریکارڈ کی جانے والی جھڑپوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
فوج کے مطابق گزشتہ دنوں لگ بھگ 100 جھڑپیں یومیہ ہوئی ہیں البتہ اب ان کی تعدا دوگنا ہو گئی ہے۔
یوکرین کی فوج کا بلاگ میں ہفتے کو رات گئے کہنا تھا کہ ہفتے کا دن رواں سال کا سب سے مشکل ترین دن تھا۔
امریکہ کی حکومت یوکرین میں جنگ بندی کے لیے کوشش کر رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی۔
اس بات چیت کے بعد صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے روسی صدر سے جنگ کے خاتمے کے لیے گفتگو شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
بعد ازاں صدر ٹرمپ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ یوکرین روس کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل ہو گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے سے متعلق کسی بھی امن مذاکرات کے دوران یوکرین کے لیے بھی جگہ ہو گی۔
واضح رہے کہ روس نے لگ بھگ تین برس قبل فروری 2022 میں یوکرین پر جارحانہ حملہ کیا تھا اور فریقین کے درمیان اب بھی لڑائی جاری ہے۔
اس جنگ کے دوران ہزاروں افراد کی اموات ہوئی ہیں جب کہ یوکرین میں بڑی تعداد میں آبادی کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
اس رپورٹ میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے رائٹرز سے لی گئی ہیں۔