|
امریکہ نے بعض خطرناک غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے آبائی ملک بھیجنے سے قبل کیوبا کے شہر گوانتاناموبے میں قائم امریکی حراستی مرکز میں منتقل کر دیا ہے۔ حکام نےغیر قانونی طور پر امریکہ میں رہنے والے ان افراد کو کی انکی جرائم پیشہ سرگرمیوں کے حوالے سے “بد ترین ” قرار دیا ہے۔
پینٹاگون نے اس بات کی تصدیق کی کہ 10 ‘انتہائی خطرناک غیر قانونی غیر ملکی’ افراد کو منگل کے روز حراستی مرکز پہنچایا گیا. ان افراد کو امریکی “امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ” یا ICE کےعہدہ داروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ نے منگل کے روز امریکی فوج کے سی 17 کارگو طیارے کے ذریعے ٹیکسس کے شہر فورٹ بلس سے گوانتانامو بے جانے والے تارکین وطن کی منتقلی اور آمد کے بارے میں سب سے پہلے اطلاع دی تھی۔
پینٹاگون کے مطابق ان انتہائی خطرناک تارکین وطن کو گوانتاناموبے حراستی مرکز میں ایک عارضی اقدام کے طور پر رکھا گیا ہے۔
ایک بیان میں محکمہ دفاع نے کہا کہ آئی سی ای یہ اقدام ان افراد کی حراست کو محفوظ بنانے کے لیے کر رہا ہے جب تک کہ انہیں ان کے آبائی ملک یا دیگر مناسب منزلوں پر منتقل نہ کیا جائے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے ان تارکین وطن کی فوجی کارگو طیارے میں سوار ہونے کی تیاری کے دوران کچھ تصاویر ایکس پلیٹ فارم پر پوسٹ کیں اور انہیں “بدترین سے بدتر” افراد قرار دیا۔
ساتھ ہی انہوں نے متنبہ کیا کہ ان افراد کو ملک بدر کرنے کی کوششیں ابھی شروع ہی ہو رہی ہیں۔
محکمہ برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی نے بعد ازاں کہا کہ فوجی پرواز میں سوار تمام تارکین وطن وینزویلا کے ایک اسٹریٹ گینگ “ٹرین ڈی اراگوا” کے رکن تھے۔
تاہم، حکام نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں پہلی بار کب اور کیسے حراست میں لیا گیا۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے ’ٹرین ڈی اراگوا‘ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے محکمے نے گزشتہ چند دنوں میں سزا یافتہ قاتلوں، ریپ میں ملوث افراد، بچوں سے زیادتی کرنے والوں، منشیات اسمگلروں، ایم ایس 13 گینگ کے ارکان کی گرفتاری کی نگرانی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان عہدہ داروں نے نے ہزاروں خطرناک جرائم پیشہ غیر ملکیوں کو گرفتار کیا ہے۔
“صرف گزشتہ چند دنوں میں ہونے والی گرفتاریوں میں مجرم قتل، ریپ، بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے، منشیات کےاسمگلر، ایم ایس 13 گینگ کے ارکان، کارٹل کے ارکان شامل ہیں۔ صدر ٹرمپ کے دور میں امریکہ اب محفوظ پناہ گاہ نہیں رہا۔”ر کرسٹی نوئم نے مزید کہا۔
گزشتہ ماہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر جاری ہونے کے بعد سے پینٹاگون نے گوانتانامو میں 300 میرینز کو تعینات کیا ہے تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کو وہاں رکھنے کے لیے تنصیبات میں توسیع کی جا سکے۔
وائس آف امریکہ کی رپورٹ۔