ویب ڈیسک _ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد کے اندر دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس ذوالفقار حمید کے مطابق مسجد میں ہونے والا دھماکہ مبینہ طور پر خودکش تھا جس میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامدالحق بھی زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی نشریاتی ادارے ‘جیو نیوز’ سے بات کرتے ہوئے آئی جی پولیس نے کہا کہ دھماکے میں تین سے چار افراد ہلاک اور 10 سے زیادہ زخمی ہیں۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق سینٹرل پولیس آفس پشاور کے مطابق مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکہ نمازِ جمعہ کے بعد ہوا جب کہ دھماکے کی نوعیت کا پتا لگایا جا رہا ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر نوشہرہ عبدالرشید کے مطابق دھماکے کے بعد ریسکیو اور سیکیورٹی ٹیمیں جائے حادثہ پہنچ گئی ہیں۔
مولانا حامد الحق کے بیٹے ثانی حقانی نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے وقت متعدد افراد مسجد میں موجود تھے اور متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس خبر کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔