|
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے کہا ہے کہ ہم’ مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پرامن طریقے سے احتجاج کریں اور تشدد سے باز رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم پاکستانی حکام سے بھی یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کریں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان، ایک صحافی کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ صحافی نے پوچھا تھاکہ پاکستان میں خودکش بم دھماکے ہو رہے ہیں، فرقہ وارانہ جھڑپیں اور سیاسی افراتفری کی صورت حال ہے اور اس وقت میں ہزاروں لوگ اپنے سیاسی رہنما کی رہائی کے لیے مظاہرہ کر تے ہوئے پولیس کے ساتھ جھڑپیں کر رہے ہیں۔ پاکستان کو اس بحران سے گزرتے ہوئے دیکھ کر آپ کیا کہتے ہیں؟
میتھیو ملر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستانی آئین کا احترام اور قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہا، “پاکستان اور دنیا بھر میں، ہم آزادائ اظہار اور پرامن اجتماع کی حمایت کرتے ہیں۔”
پاکستان سے وائس آف امریکہ کے عاصم علی رانا نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا پشاور سے روانہ ہونےوالا قافلہ اسلام آ باد کے مضافاتی علاقے چونگی نمبر 26 پر پہنچ گیا ہے۔
انہیں اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موجود ہے جو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کر رہی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مظاہرین کے پاس بھی آنسو گیس کے گولے اور گنز موجود ہیں اور وہ انہیں سیکیورٹی فورسز کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ جب کہ مظاہرین پتھراؤ بھی کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی تعداد 10 سے 15 ہزار ہے اور چونگی نمر 26 پر صورت حال کشیدہ ہے۔