حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیل کا بڑا حملہ، کیاہدف اسکے سربراہ حسن نصر اللہ تھے؟

حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیل کا بڑا حملہ، کیاہدف اسکے سربراہ حسن نصر اللہ تھے؟ Leave a comment

  • اسرائیلی فوج نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر بڑا حملہ کیاہے.
  • اسرائیل کے تین بڑے ٹی وی چینلز نے کہا کہ حملوں کا ہدف حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ تھے۔
  • ان رپورٹوں کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔
  • وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو امریکہ کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس جارہے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کو کہا کہ اس نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر بڑا حملہ کیاہے، جہاں زبردست دھماکوں کے ایک سلسلے نے متعدد عمارتوں کو مسمار کر دیا اور آسمان پر نارنجی اور سیاہ دھویں کے بادل چھاگئے۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو امریکہ کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس جارہے ہیں۔

اسرائیل کے تین بڑے ٹی وی چینلز نے کہا کہ حملوں کا ہدف حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ تھے۔ لیکن ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے ان رپورٹوں کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی جن کا کوئی “سورس” نہیں تھا، اور اسرائیلی فوج نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ان کی روانگی کا اعلان بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر بڑے اسرائیلی فضائی حملے کے فوراً بعد کیا۔

نیتن یاہو، اقوام متحدہ سے خطاب کے لیے نیویارک ہیں اور وہ یہودی تہوار یوم سبت کے بعدہفتہ کی رات تک قیام کرنے والے تھے۔

لبنان کے دارالحکومت کے جنوب میں نواحی علاقوں میں یہ حملے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے اقوام متحدہ سے خطاب کے فوراً بعد ہوئے، جس میں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی مہم جاری رہے گی۔

ان کے بیانات نے بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ جنگ بندی کی امیدوں کو مزید ماند کر دیا ہے جس کا مقصدغزہ اور لبنان میں تشدد کو روکنا ہے۔

تاہم اے پی کے مطابق دھماکوں کا حجم اور وقت کو دیکھتے ہوئے، اس بات کے قوی اشارے ملے تھے کہ عمارتوں کے اندر کسی اہم ہدف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ماضی کے تنازعات میں نظر نہ آنے والی حد تک، اسرائیل نے گزشتہ ہفتے حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت کو ختم کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ حملے کی اہمیت کے ایک اور اشارے میں، وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے دفتر نے کہا کہ وہ اسرائیل کی فضائیہ کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ کمانڈروں کے ساتھ ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں موجود تھے۔

جمعہ کو ہونے والے بم دھماکے پچھلے سال لبنان کے دارالحکومت میں اب تک دیکھے گئے حملوں میں سب سے زیادہ طاقتور تھے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈم۔ ڈینیل ہگاری نے کہا کہ حملوں میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا جو رہائشی عمارتوں کے نیچے واقع ہے۔

حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ دحیہ کے حریت حریک محلے میں چار عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ دھماکے سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور بیروت کے شمال میں تقریباً 30 کلومیٹر دور تک مکانات لرز گئے۔ سائرن بجاتی ہوئی ایمبولینسوں کو جائے وقوعہ کی طرف جاتے دیکھا گیا۔

ایک قریبی اسپتال کے حکام نے بتایا کہ وہاں کم از کم 10 زخمی آئے ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے ان میں ایک شامی بچہ بھی شامل ہے۔

اسرائیل نے اس ہفتے لبنان میں اپنے فضائی حملوں کو ڈرامائی طور پر تیز کرتے ہوئے کہا تھاکہ وہ اپنی سرزمین میں حزب اللہ کی 11 ماہ سے زائد کی آگ کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اسرائیل کی کارروائی کا دائرہ ابھی تک واضح نہیں ہے، لیکن حکام نے کہا ہے کہ عسکریت پسند گروپ کو سرحد سے دور دھکیلنے کے لیے زمینی حملے کا امکان ہے۔ اسرائیل نے تیاری کے سلسلے میں ہزاروں فوجیوں کو سرحد کی طرف منتقل کر دیا ہے۔

جمعہ کی صبح اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25 افراد مارے گئے،لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے کہا کہ اس ہفتے لبنان میں مرنے والوں کی تعداد 720 سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں درجنوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

ریاستی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ سنی اکثریت والے سرحدی قصبے چیبا میں جمعہ کو صبح سویرے ہونے والے حملے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس میں ایک ہی خاندان کے نو افراد ہلاک ہو گئے۔ ایک رہائشی نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت حسین زہرا، ان کی اہلیہ رتیبہ، ان کے پانچ بچوں اور ان کے دو پوتوں کے طور پر کی۔

اقوام متحدہ میں، نیتن یاہو نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک اسرائیل اپنے مقاصد حاصل نہیں کر لیتا، “حزب اللہ کو نیچا دکھانا” جاری رکھیں گے۔

نیتن یاہو کے تبصروں نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی کے لیے امریکی حمایت یافتہ کال کی امیدوں کو کم کر دیا ہے تاکہ سفارتی حل کے لیے وقت مل سکے۔ حزب اللہ نے اس تجویز پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔



Supply hyperlink

Leave a Reply