جنوبی کوریا کا طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ، 150 سے زائد افراد ہلاک

جنوبی کوریا کا طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ، 150 سے زائد افراد ہلاک Leave a comment

  • جنوبی کوریا کے شہر موان ایئرپورٹ پر طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ ہوا۔
  • طیارے کے لینڈنگ گیئر نہ کھلنے کی وجہ سے وہ رن پر پھسلتا ہوا دیوار سے جا ٹکرایا۔
  • حکام کے مطابق طیارے پر سوار 181 میں سے کم از کم 150 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
  • حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
  • کریش ہونے والا طیارہ جنوبی کوریا کی جےجو ایئرلائن کا تھا۔
  • طیارہ مسافروں کو تھائی لینڈ کے شہر بینکاک سے واپس لا رہا تھا۔
  • حکام کے مطابق طیارے کے لینڈنگ گیئر نہ کُھلنے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ویب ڈیسک—جنوبی کوریا میں ایک مسافر طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ ہونے کے باعث اس پر سوار افراد میں سے 150 سے زائد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اتوار کو جنوبی کوریا کی ایک مقامی ایئر لائن جے جو ایئر کا مسافر طیارہ دار الحکومت سول سے جنوب میں 290 کلو میٹر دور موان شہر کے ایئرپورٹ پر لینڈ کر رہا تھا۔

لینڈنگ کے دوران بظاہر جہاز کے لینڈنگ گیئر نہیں کھلے اور وہ رن وے پر پھسلتا ہوا ایئرپورٹ میں کنکریٹ سے بنی دیوار سے ٹکرا کر زوردار دھماکے سے تباہ ہو گیا۔

یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح تقریباً نو بجے پیش آیا۔

کریش ہونے والا طیارہ 15 سال پرانا بوئنگ 737 کا جیٹ-800 تھا جس پر 181 افراد سوار تھے۔

حکام کے مطابق طیارے پر سوار کم از کم 150 افراد ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے تاہم اموات میں اضافے کا امکان ہے۔

جائے حادثہ پر ریسکیو ورکرز کی بڑی تعداد موجود ہے جو طیارہ تباہ ہونے کے بعد بکھری ہوئی لاشوں کو جمع کرنے اور لاپتا افراد کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

موان کے چیف فائر اسٹیشن لی جیون ہیون نے ٹیلی وژن پر ایک بریفنگ میں بتایا ہے کہ دیوار سے ٹکرانے کے بعد طیارہ پوری طرح تباہ ہوگیا اور ملبے میں صرف اس کی دم قابلِ شناخت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ طیارہ کریش ہونے کے دیگر ممکنہ اسباب کی تحقیقات بھی کی جارہی ہیں جیسے کہیں پرندہ ٹکرانے کی وجہ سے طیارے میں تیکنیکی مسائل تو پیدا نہیں ہوئے اور جس کے باعث اس کی لینڈنگ گیئر نہیں کھلے۔

ایک اور بریفنگ میں ٹرانسپورٹ کی وزارت کے اعلیٰ عہدے دار جو جونگ نے بتایا کہ طیارے کے کریش ہونے اور اس میں آگ لگنے کے اسباب جانے کے لیے تحقیقاتی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔

موان میں ایمرجنسی حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے لینڈنگ گیئر نہیں کھلے۔

ٹرانسپورٹ کی وزارت کے مطابق طیارہ تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک سے واپس آ رہا تھا اور اس میں دو تھائی شہری بھی سوار تھے۔

ٹیلی وژن پر نشر ہونے والی پریس کانفرنس میں جے جو ایئر کے صدر کم ای بائی اور ایئر لائن کے دیگر حکام نے متاثرہ خاندانوں سے واقعے پر معافی مانگی ہے اور اس کی مکمل ذمے داری قبول کی ہے۔

کم کا کہنا ہے تھا کہ طیارے کے معمول کے چیک اپ میں کوئی تکنیکی خرابی سامنے نہیں آئی تھی تاہم وہ واقعے کے اسباب سے متعلق حکومتی تحقیقات کا انتظار کریں گے۔

طیارہ بنانے والی کمپنی بوئنگ نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ جے جو ایئر کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس کریش سے متعلق کمپنی کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

موان میں ہونے والا واقعہ جنوبی کوریا کے ہلاکت خیز فضائی حادثات میں سے ایک ہے۔

اس سے قبل 1997 میں جنوبی کوریا کی ایک ایئر لائن کا طیارہ گوام میں تباہ ہوا تھا جس میں 228 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

جنوبی کوریا میں طیارہ تباہ ہونے کا یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ملک سنگین سیاسی بحران سے گزر رہا ہے۔ اس بحران کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب صدر یون سک یول نے ملک میں مارشل لا نافذ کردیا تھا جس پر انہیں مواخذے کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشتہ جمعے جنوبی کوریا کے قانون سازوں نے قائم مقام صدر ہان ڈک سو کو بھی مواخذے کے بعد معطل کردیا تھا اور اب نائب وزیرِ اعظم چوئی سانگ موک نے صدارتی ذمےداریاں سنبھال لی ہیں۔

چوئی سانگ نے طیارے کے مسافروں اور عملے کے ریسکیو کے لیے ہر ممکن اقدمات کی ہدایت جاری کی ہے اور وہ خود بھی موان میں جائے وقوعہ کا دورہ کریں گے۔

اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔



Supply hyperlink

Leave a Reply