تحریکِ انصاف کے جلسے سے قبل متعدد راستے بند، انٹرنیٹ سست روی کا شکار

تحریکِ انصاف کے جلسے سے قبل متعدد راستے بند، انٹرنیٹ سست روی کا شکار Leave a comment

  • حکومت نے تحریکِ انصاف کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سنگجانی کے مقام پر جلسے کی اجازت دی ہے۔
  • جلسے سے قبل اتوار کی صبح جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
  • انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے دونوں شہروں میں صارفین کو مختلف سروسز تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
  • مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسلام آباد آنے والے کئی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔
  • اطلاعات کے مطابق جی ٹی روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا ہے۔
  • اسلام آباد میں ریڈ زون کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں۔
  • ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر رکاوٹوں سے راستہ بند کیا گیا ہے
  • مری روڈ کو فیض آباد کے مقام پر کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک— وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کے لیے سنگجانی کے مقام پر تیاریاں جاری ہیں۔ رپورٹس کے مطابق جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست ہو گئی ہے جس کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی مقامات پر شاہراہوں کی بندش کی بھی اطلاعات ہیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جی ٹی روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر سیکیورٹی ریڈ الرٹ کر دی گئی ہے۔ امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں ریڈ زون کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز کی مدد سے بند کر دیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر کنٹینرز لگائے گئے جب کہ مری روڈ کو فیض آباد کے مقام پر کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

جلسے کے حوالے سے تحریکِ انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ اگر این او سی دیا ہے تو آخری وقت میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ موجودہ سیکیورٹی صورتِ حال ہائی الرٹ برقرار ہے۔ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں اضافی نفری تعینات ہے۔

پولیس کے مطابق سنگجانی میں سرچ آپریشن کے دوران ایک مشکوک بیگ برآمد ہوا ہے جس میں تباہی کے آلات، ہینڈ گرنیڈ، ڈیٹونیٹرز اور بارودی مواد موجود تھا۔ بارودی مواد کو غیر موثر بنا دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ہے اس لیے شہری

چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں وائس آف امریکہ کے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق صوابی انٹر چینج پر استقبالیہ کیمپ لگایا گیا ہے جب کہ خیبر پختونخوا سے اسلام آباد میں جلسے کے لیے جانے والوں کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری بھی پہنچا دی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا سے جانے والے قافلوں کی قیادت وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کریں گے۔

دوسری طرف حکومتی شخصیات پی ٹی آئی کے جلسے پر تنقید کر رہے ہیں۔

پنجاب کی سینئر وزیر اور مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جلسی نو مئی اور ریاست کے خلاف منصوبہ سازی کے جرم سے بچنے کے لیے این آر او کی بھیک ہے۔

پی ٹی آئی پانچ مرتبہ وفاقی دارالحکومت میں جلسہ منسوخ کر چکی ہے لیکن اس بار پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہر حال میں جلسہ ہو گا جب کہ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ آٹھ ستمبر کا جلسہ تاریخی ہو گا۔

پی ٹی آئی نے جلسے کا مقام بھی تبدیل کیا ہے۔ اتوار کو جلسے کے لیے سنگجانی انٹر سیکشن کا انتخاب کیا گیا۔

اس سے قبل پارٹی کا اصرار تھا کہ جلسہ اسلام آباد کے ترنول چوک پر ہو گا۔

ہفتے کو اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ 22 اگست کا جلسہ منسوخ کرنے کے لیے ان کی منت کی گئی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ آٹھ ستمبر کو جلسہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی مگر اب اس میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔

تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ 22 اگست کا جلسہ منسوخ کرنے کے لیے کس نے منت کی اور انہیں آٹھ ستمبر کے جلسے کے لیے کس نے یقین دہانی کرائی تھی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے 22 اگست کا جلسہ ملتوی کرنے کی ایک وجہ اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے احتجاج کو قرار دیا تھا۔

مذہبی جماعت نے احمدی شہری مبارک ثانی کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت پر اعلیٰ عدالت کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا تھا جب کہ اسلام آباد کی انتظامیہ نے ریڈ زون کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا تھا۔





Supply hyperlink

Leave a Reply