تجارتی خسارہ بڑھنے کے باوجود پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کیسے ہوا؟

تجارتی خسارہ بڑھنے کے باوجود پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کیسے ہوا؟ Leave a comment

  • چھ ماہ میں پاکستان کی مجموعی برآمدات 16 ارب 63 کروڑ امریکی ڈالر تک جا پہنچی ہیں، ادارۂ شماریات
  • پاکستان کی درآمدات بڑھ کر 27 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں۔ اس طرح پاکستان کا تجارتی خسارہ تقریباً ساڑھے گیارہ ارب ڈالر بنتا ہے۔
  • رواں مالی سال میں یورپی ممالک کو پاکستانی برآمدات میں تقریباً چار ارب ڈالر کا بڑا اضافہ انتہائی خوش آئند ہے، صدر ایف پی سی سی آئی
  • جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی بدولت بیشتر پاکستانی مصنوعات کو یورپی مارکیٹ میں ڈیوٹی فری اور ترجیحی داخلے کی اجازت ہے، عاطف اکرام شیخ
  • مالی سال کی پہلی ششماہی ایک سازگار معاشی تصویر پیش کرتی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ مہنگائی میں کمی اور ادائیگیوں کا مثبت توازن ہے، معاشی تجزیہ کار
  • پاکستان نے دسمبر میں تاریخ میں سب سے زیادہ 348 ملین امریکی ڈالر کی آئی ٹی برآمدات ریکارڈ کیں، اعداد و شمار
  • پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں اپنے منافع کا بڑا حصہ پاکستان منتقل کرنے پر آمادہ نظر آتی ہیں، آئی ٹی ماہر
  • پاکستان کی آئی ٹی کمپنیز نے تیزی سے دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص خلیجی ممالک میں اپنے کلائنٹس میں اضافہ کیا ہے، محمد عمران عطا

کراچی _ پاکستان کے ادارۂ شماریات کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک کی برآمدات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران برآمدات میں 11 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے اور اس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ آنے والے سالوں میں ملکی معیشت قدرے مستحکم ہوسکے گی۔

ادارۂ شماریات کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ چھ ماہ میں ملک کی مجموعی برآمدات 16 ارب 63 کروڑ امریکی ڈالر تک جا پہنچی ہیں۔ تاہم اسی عرصے کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ بھی بڑھا ہے اور چھ ماہ میں درآمدات میں بھی نو فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پاکستان کی درآمدات بڑھ کر 27 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں۔ اس طرح پاکستان کا تجارتی خسارہ تقریباً ساڑھے گیارہ ارب ڈالر بنتا ہے۔

دوسری جانب برآمدات میں اضافے کو بھی خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں اب بھی کم قرار دیا جارہا ہے۔ لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ معیشت کے استحکام کے لیے اس سے امید کی ایک کرن ضرور دکھائی دیتی ہے۔

پاکستان فیڈریشن آف چیمبر آف کامرس (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں یورپی ممالک کو پاکستانی برآمدات میں تقریباً چار ارب ڈالر کا بڑا اضافہ انتہائی خوش آئند ہے۔

ان کے بقول، یورپی یونین کی جانب سے ترجیحی درجہ ملنے یعنی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی بدولت بیشتر پاکستانی مصنوعات کو یورپی مارکیٹ میں ڈیوٹی فری اور ترجیحی داخلے کی اجازت ہے۔

برطانیہ، نیدرلینڈز، فرانس، جرمنی اور بیلجیم سمیت شمالی اور مشرقی یورپ پاکستانی مصنوعات کے لیے ایک بڑی منڈی بنے ہوئے ہیں۔

عاطف اکرام شیخ کا کہنا ہے کہ بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت صنعتوں کی بحالی اور اقتصادی ترقی کا سفر جاری رکھا جا سکتا ہے اور اس کے لیے حکومت بیرونِ ملک پاکستانی سفارت خانوں میں تعینات ٹریڈ آفیسرز کو فعال کرے اور انہیں برآمدات میں اضافے کے لیے ٹارگٹس سونپے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر برآمدات میں اضافے اور صنعتی ترقی کے لیے توانائی کی قیمتوں اور شرح سود میں مزید کمی جیسے اقدامات ناگزیر ہیں۔

معاشی تجزیہ کار دلشاد خان کا بھی خیال ہے کہ مالی سال کی پہلی ششماہی ایک سازگار معاشی تصویر پیش کرتی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ گرتی ہوئی افراطِ زر یعنی مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں کمی اور ادائیگیوں کا مثبت توازن ہے۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں اضافہ بنیادی طور پرخوراک اور ٹیکسٹائل کے شعبوں کی بہتر کارکردگی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ان کے بقول، تیار ملبوسات، کپڑا اور چاول پاکستان کی بڑی برآمدات رہی ہیں۔ جس کے بعد چینی، تولیہ، فارماسیوٹیکل اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

آئی ٹی برآمدات

دلشاد خان کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں اہم شعبہ آئی ٹی سیکٹر ہے جو ملک میں انٹرنیٹ چیلنجز کے باوجود مسلسل ترقی کر رہا ہے اور دسمبر میں ملکی تاریخ میں سب سے بڑی آئی ٹی برآمدات دیکھی گئیں۔

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان نے دسمبر میں تاریخ میں سب سے زیادہ 348 ملین امریکی ڈالر کی آئی ٹی برآمدات ریکارڈ کیں۔ گزشتہ دسمبر میں ہونے والی آئی ٹی برآمدات ماہانہ اوسط برآمدات یعنی 299 ملین ڈالر سے کافی زیادہ ہے۔

یہ مسلسل پندہرواں مہینہ دیکھا جا رہا ہے جس میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان کی گزشتہ چھ ماہ میں آئی ٹی ایکسپورٹ ایک ارب 86 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں اور یہ سالانہ بنیادوں پر 28 فی صد زیادہ ہے۔

آئی ٹی انڈسٹری سے منسلک ماہر محمد عمران عطا کا کہنا ہے کہ آئی ٹی کمپنیوں کی برآمدات میں اضافے کی اہم وجہ پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام ہے۔ جس کی وجہ سے اب پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں اپنے منافع کا بڑا حصہ پاکستان منتقل کرنے پر آمادہ نظر آتی ہیں۔

ان کے بقول، پاکستان کی آئی ٹی کمپنیز نے تیزی سے دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص خلیجی ممالک میں اپنے کلائنٹس میں اضافہ کیا ہے۔

تجزیہ کار دلشاد خان کہتے ہیں کہ آئی ٹی سیکٹر میں بہتری کے باوجود اس میں ترقی کی رفتار پوٹینشل سے بے حد کم ہے۔ حکومت کو اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر آئی ٹی انڈسٹری کے مسائل حل کرنا ہوں گے اور ملک میں تیز تر انٹرنیٹ کی فراہمی کو ہر صورت ممکن بنانا ہوگا۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات کیوں بڑھیں؟

پاکستان کی سب سے بڑا برآمدی سیکٹر یعنی ٹیکسٹائل میں بھی گزشتہ سال کی نسبت ریکوری دیکھی جارہی ہے۔ تجزیہ کار محمد سہیل کے خیال میں اس کے کے پیچھے متعدد عوامل موجود ہیں۔ جن میں گزشتہ سال کپاس کی زیادہ بہتر فصل کے علاوہ بنگلہ دیش میں حالیہ عرصے میں اندرونی تنازعات اور چین پر ٹیرف کی وجہ سے ان دونوں بڑے ٹیکسٹائل برآمدی ممالک کے آرڈرز پاکستان کو ملنا شامل ہیں۔

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ملک میں ٹیکس جمع کرنے والے ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکسٹائل کے شعبے کی مدد کے لیے کلیدی اقدامات پر عمل درآمد کرے۔

تجزیہ کار دلشاد خان کہتے ہیں کہ برآمدات میں مزید اضافے کے لیے ضروری ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں کمی لائی جائے، اسمال اور میڈیم سائز انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے آسان اقساط پر قرض فراہم کیے جائیں اور انفرااسٹرکچر کے مسائل کو دور کیا جائے۔



Supply hyperlink

Leave a Reply