بھارتی پارلیمان کے باہر دھکم پیل؛ بی جے پی اور کانگریس کے ایک دوسرے پر الزامات

بھارتی پارلیمان کے باہر دھکم پیل؛ بی جے پی اور کانگریس کے ایک دوسرے پر الزامات Leave a comment

  • وزیرِ داخلہ امت شاہ نے آئین کے خالق بھیم راؤ امبیڈکر کے حوالے سے ایک متنازع بیان دیا تھا جس پر ایوان کے باہر دھکم پیل ہوئی۔
  • بی جے پی کے مطابق ایوان کے باہر دھکم پیل کے دوران اس کے دو ارکان پرتاپ سارنگی اور مکیش ارجپوت زخمی ہو گئے۔
  • بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ ان کے ایک رُکن پارلیمان کو راہل گاندھی نے دھکا دیا۔
  • دونوں پارٹیوں کے وفود نے پارلیمنٹ اسٹریٹ کے پولیس تھانے میں جا کر ایک دوسرے کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے۔

نئی دہلی — بھارتی وزیرِ داخلہ کے پارلیمان میں دیے گئے ایک متنازع بیان پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے ارکان کے درمیان ایوان کے باہر دھکم پیل ہوئی ہے۔

وزیرِ داخلہ امت شاہ نے آئین کے خالق بھیم راؤ امبیڈکر کے حوالے سے ایک متنازع بیان دیا تھا جس پر حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کو آڑے ہاتھوں لیا۔

بی جے پی کے مطابق ایوان کے باہر دھکم پیل کے دوران اس کے دو ارکان پرتاپ سارنگی اور مکیش ارجپوت زخمی ہو گئے۔ انھیں رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

واقعے کے بعد بی جے پی کے رُکن پارلیمان پرتاپ سارنگی نے جن کے سر سے خون بہہ رہا تھا۔ پارلیمان کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ قائدِ حزب اختلاف راہل گاندھی نے ایک رکن پارلیمان کو دھکا دیا جو ان کے اوپر گرے اور نتیجتاً وہ بھی زمین پر گر گئے۔

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ان سے فون پر گفتگو کی اور ان کی خیریت معلوم کی۔

دونوں پارٹیوں کے وفود نے پارلیمنٹ اسٹریٹ کے پولیس تھانے میں جا کر ایک دوسرے کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے۔

‘امبیڈکر کا نام لینا فیشن بن گیا ہے’

یاد رہے کہ پارلیمان کے اندر آئین پر ہونے والی بحث کے دوران امت شاہ نے منگل کو اپوزیشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنی تقریر میں چھ بار امبیڈر کا نام لے کر کہا کہ امبیڈکر کا نام لینا فیشن بن گیا ہے۔

پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے دعویٰ کیا کہ پرتاپ سارنگی اور مکیش راجپوت کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔ انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کیا راہل گاندھی نے کراٹے اور کنگ فو اسی لیے سیکھا تھا تاکہ وہ دوسرے ارکان کو پیٹ سکیں۔ پارلیمان کشتی کا اکھاڑہ نہیں۔ انھوں نے راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

یاد رہے کہ راہل گاندھی جاپانی مارشل آرٹ میں بلیک بیلٹ ہولڈر ہیں۔

اسی درمیان ناگالینڈ سے بی جے پی کی خاتون ایم پی پھانگنون کونیک نے راہل گاندھی پر سنگین الزامات لگائے۔ ان کے بقول راہل گاندھی کے ناروا سلوک کی وجہ سے ان کا وقار اور عزتِ نفس مجروح ہوئے ہیں۔

انھوں نے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے نام ایک خط میں کہا کہ جب وہ کانگریس کی جانب سے بی آر امبیڈکر کی توہین کے خلاف پارلیمان کے باہر احتجاج کر رہی تھیںتو راہل گاندھی ان پر چلائے اور وہ ان کے اتنے قریب آ گئے ایک خاتون ہونے کی وجہ سے انھیں پریشانی محسوس ہوئی۔

راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ لوگ پارلیمان کے اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ بی جے پی کے ارکان نے انھیں دھکا دیا اور پھر یہ سب ہوا۔

انھوں نے کہا کہ ان لوگوں کو پارلیمان کے اندر جانے کا حق ہے۔ انھوں نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ یہ سب آپ کے کیمروں میں ریکارڈ ہو گا۔ ہم اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے اور بی جے پی کے ارکان روک رہے تھے۔ انھوں نے مجھے دھکیلا اور دھمکی دی۔ ان کے بقول پارٹی صدر ملک ارجن کو بھی دھکا دیا گیا۔

ان کے بقول ہم لوگ اس جھٹکے سے متاثر نہیں ہوئے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ آئین پر حملہ کر رہے ہیں اور امبیڈکر جی کی توہین کر رہے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس جھگڑے کا تعلق گوتم اڈانی سے ہے۔ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ امریکہ میں اڈانی کے خلاف قانونی کارروائی پر بحث نہ ہو۔ ان کے بقول اس کا مقصد نریندر مودی کے دوست کے خلاف کارروائی سے عوامی توجہ کو دوسری جانب مبذول کرانا ہے۔

کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور دیگر کانگریسی ارکان نے بی جے پی ارکان پر پارلیمان کے وقار کو مجروح کرنے کا الزام لگایا۔ کھڑگے نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کے نام ایک خط میں کہا کہ انھیں جسمانی طور پر دھکا دیا گیا جس کی وجہ سے انھوں نے اپنا توازن کھو دیا اور ان کے گھٹنے میں چوٹ آئی۔

انھوں نے مزید کہا کہ امبیڈکر جی کی توہین کے بعد نریندر مودی نے پارلیمان کی توہین کی ہے۔ بی جے پی ارکان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ان میں موٹی ڈنڈیاں لگی ہوئی تھیں اور وہ احتجاج کرنے والے ‘انڈیا’ بلاک کے ارکان کو اسی سے دھکا دے رہے تھے۔

ان کے بقول بی جے پی ارکان ایسا اس لیے کر رہے تھے تاکہ بابا صاحب امبیڈکر، پارلیمان، آئین اور جمہوریت کے حوالے سے ان کی دشمنی بے نقاب نہ ہو سکے۔

بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر نے ایک وفد کے ساتھ تھانے جا کر راہل گاندھی کے خلاف رپورٹ درج کرائی۔ ان کے مطابق راہل گاندھی نے دھکا دیا اور لوگوں کو مشتعل کیا۔

انھوں نے پارلیمان کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ اسٹریٹ کے تھانے میں متعدد دفعات کے تحت رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔

دوسری طرف کانگریس کے ایک وفد نے بھی جس میں خاتون ارکان بھی شامل تھیں، پارلیمنٹ اسٹریٹ کے تھانے میں جا کر رپورٹ درج کرائی۔ کانگریس ایم پی پرمود تیواری نے سازش کے الزام لگایا۔

انھوں نے کہا کہ ایک روز قبل ایک دلت رہنما کو گالی دی گئی اور آج انھیں دھکا دیا گیا۔ یہ ایک سازش کے تحت ہوا ہے۔

جموں و کشمیر کے وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ نے راہل گاندھی کی حمایت کی ہے۔ انھوں نے ایکس پر لکھا کہ میں انھیں جانتا ہوں وہ کسی کو دھکا نہیں دے سکتے۔ بد تہذیبی ان کے مزاج میں شامل نہیں ہے۔



Supply hyperlink

Leave a Reply