بھارتی انتخابات کا ساتواں اور آخری مرحلہ، ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد ایگزٹ پولز متوقع Leave a comment

  • لوک سبھا کی 543 میں سے 57 نشستوں پر ہفتے کی صبح سات بجے پولنگ کا آغاز ہوا۔
  • جن حلقوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں وہ ریاست اترپردیش، پنجاب، بہار، مغربی بنگال، ہماچل پردیش، اڑیسہ، جھار کھنڈ اور چندی گڑھ میں ہیں۔
  • انتخابات کا ساتواں مرحلہ اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی آج اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
  • وزیرِ اعظم مودی کا مقابلہ کانگریس کے امیدوار اجے رائے سے ہے جن کی حمایت ریاست کی ایک بااثر جماعت سماج وادی پارٹی کر رہی ہے۔
  • اپوزیشن اتحاد نے ہفتے کو پولنگ مکمل ہونے کے بعد حلیف جماعتوں کا ایک اجلاس طلب کر رکھا ہے۔

بھارت کے ایوانِ زیریں (لوک سبھا) انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں اور مقامی وقت کے مطابق پولنگ کا یہ عمل شام چھ بجے تک جاری رہے گا۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق لوک سبھا کی 543 میں سے 57 نشستوں پر ہفتے کی صبح سات بجے پولنگ کا آغاز ہوا اور ایک کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔

جن حلقوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں وہ ریاست اترپردیش، پنجاب، بہار، مغربی بنگال، ہماچل پردیش، اڑیسہ، جھار کھنڈ اور چندی گڑھ میں ہیں۔

ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ایگزٹ پولز (ووٹرز کی رائے) کی آمد بھی متوقع ہے۔ تاہم ووٹنگ کے بعد چار جون کو ووٹوں کی گنتی ہو گی۔

بھارتی انتخابات کا ساتواں مرحلہ اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی آج اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

وزیرِ اعظم مودی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے وارانسی سے امیدوار ہیں اور اس حلقے سے وہ تیسری مرتبہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ کانگریس کے امیدوار اجے رائے سے ہے جن کی حمایت ریاست کی ایک بااثر جماعت سماج وادی پارٹی کر رہی ہے۔ ریاست میں دونوں جماعتوں کے درمیان انتخابی اتحاد ہے۔

ایک جانب وزیرِ اعظم مودی کے حلقے میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے وہیں وہ ریاست تمل ناڈو کے کنیا کماری میں واقع وویکانند میموریل میں مراقبہ کر رہے ہیں اور یہ مراقبہ ہفتے کی شام تک جاری رہے گا۔

اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی کے مراقبے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ووٹنگ کے روز انتخابی مہم قرار دیا ہے اور اس کی شکایت الیکشن کمیشن سے بھی کر دی ہے۔

ہفتے کو ہونے والی ووٹنگ میں ریاست ہماچل پردیش کے منڈی حلقے سے بی جے پی کے ٹکٹ پر متنازع بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت میدان میں ہیں جب کہ ریاست بہار کے پاٹلی پترا سے سابق وزیرِ اعلیٰ لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی الیکشن لڑ رہی ہیں۔ بہار سے ہی سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد بھی میدان میں ہیں۔

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ چار جون کو حکمراں اتحاد این ڈی اے کو 400 سے زیادہ سیٹیں ملیں گی جب کہ اپوزیشن کے اتحاد ‘انڈیا’ نے بھی 273 سے زائد نشستیں حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں حکومت سازی کے لیے 543 میں سے 273 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔

اپوزیشن اتحاد نے ہفتے کو پولنگ مکمل ہونے کے بعد حلیف جماعتوں کا ایک اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں آئندہ کی حکمتِ عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔



Supply hyperlink

Leave a Reply