بنوں میں منگل کی شام دو شدید نوعیت کے دھماکے ہوئے جس کے بعد تیسرے دھماکے کی آواز بھی سنی گئی ۔ مقامی سرکاری اسپتال سے جاری ہونے والی ابتدائی فہرست کے مطابق ان دھماکوں میں نو افراد ہلاک جب کہ 25 زخمی ہوئے ہیں۔ ان دھماکوں کے حوالے سے سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ ایک غیر معروف شدت پسند تنظیم ’جیش خراسان‘ نے بیان میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ |
ویب ڈیسک —خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں میں کینٹ کی حدود میں دو دھماکے ہوئے ہیں جن میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
بنوں میں منگل کی شام دو شدید نوعیت کے دھماکے ہوئے جس کے بعد تیسرے دھماکے کی آواز بھی سنی گئی ۔ دھماکے اس قدر شدید تھے کہ ان کی آوازیں بنوں شہر کے ساتھ ساتھ ملحقہ علاقوں میں بھی سنی گئیں ۔
مقامی سرکاری اسپتال سے جاری ہونے والی ابتدائی فہرست کے مطابق ان دھماکوں میں نو افراد ہلاک جب کہ 25 زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
ان دھماکوں کے حوالے سے سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ پولیس حکام کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ دھماکوں کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔
مقامی صحافی محمد وسیم خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کو ملنے والی معلومات کے مطابق پہلے ایک خودکش حملہ آور نے نے فوجی چھاؤنی کی عقبی دیوار کے قریب دھماکہ کیا۔اس خودکش حملے کے فوری بعد ایک گاڑی میں سوار حملہ آور نے بارود سے بھری کار کو دیوار سے ٹکرایا ۔اس گاڑی میں موجود بارودی مواد سے ہونے والے دھماکے کے سبب کینٹ کی دیوار کا کچھ حصہ منہدم ہو گیا ۔
محمد وسیم خان نے بتایا کہ ان کو بعض حکام نے آگاہ کیا کہ دھماکے کے بعد چند عسکریت پسندوں نے کینٹ کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ لیکن سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کو ہلاک کر دیا۔ حکام نے ابتدائی طور پر ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی تعداد چھ بتائی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کینٹ کے حدود میں دو دھماکوں کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے ہوائی فائرنگ شروع ہوئی جب کہ کینٹ کو ہر طرف سے گھیرے میں لے کر بند کر دیا گیا۔ فائرنگ کافی دیر تک جاری رہی ۔
صحافی محمد وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکوں سے کینٹ کے اندرونی علاقے میں ہونے والے نقصانات کی مصدقہ تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں۔
مقامی افراد سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دونوں دھماکوں میں کینٹ کی چوکیوں اور دروازوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں روپوش ممکنہ عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دھماکوں سے بنوں کینٹ کے قریب واقعے علاقوں کوٹ عادل اور کوٹ براڑہ میں مساجد اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ایک غیر معروف شدت پسند تنظیم ’جیش خراسان‘ نے جاری کردہ بیان میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ بنوں کینٹ پر گزشتہ برس جولائی میں بھی حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے کے حوالے سے فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آرنے بتایا تھا کہ بنوں کینٹ پر 10 دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جو جوابی کارروائی میں مارے گئے۔
بیان کے مطابق دہشت گردوں نے باردو سے بھری گاڑی کینٹ کی دیوار سے ٹکرائی تھی جس کے باعث 8 فوجی اہل کار ہلاک ہوئے تھے۔ فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ حملہ پاکستانی طالبان کے حافظ گل بہادر گروپ نے کیا تھا۔