بلوچستان میں ہڑتال، پی ٹی آئی کا پشاور میں دھرنے کا اعلان Leave a comment



پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ انتخابی نتائج میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ہڑتال ہے جب کہ تحریکِ انصآف نے اسلام آباد پشاور موٹر وے پر دھرنے کا اعلان کیا ہے۔

تحریکِ انصاف کا دعویٰ ہے کہ اس کے حمایت یافتہ متعدد امیدواروں کے نتائج میں رد و بدل کر کے انہیں ہرایا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر کامران بنگش نے پشارو میں منگل کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تاریخی دھاندلی کے باوجود صوبے میں پی ٹی آئی نے واضح برتری حاصل کی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریٹرننگ افسران (آر اوز) نے بد ترین دھاندلی کر کے چوتھے اور پانچویں نمبر پر آنے والے امیدواروں کی کامیابی کا نتیجہ جاری کیا۔

کامران بنگشن کے مطابق ان کی جماعت اسلام آباد پشاور موٹروے ٹول پلازہ پر اپنے حق کے لیے پرامن دھرنا دے گی۔

گزشتہ روز بھی مختلف جماعتوں کی جانب سے صوبے میں کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا تھا۔

شمالی وزیرستان میں درپہ خیل میں چوتھے روز بھی احتجاج کے سبب مرکزی شاہراہ بلاک ہے۔ سندھ میں بھی کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا تھا۔

دوسری جانب ملک کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف چار سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی کال پر احتجاج، مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل چار جماعتی اتحاد نے الزام عائد کیا ہے کہ انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی میں ردر و بدل کیا گیا ہے۔

سیاسی جماعتوں کی اپیل پر صوبے کے دارالحکومت کوئٹہ میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے اور تمام کاروباری مراکز بھی بند ہیں۔

قلات، نصیرآباد، چمن، زیارت، گوادر اور نوشکی میں بھی احتجاجی دھرنے دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہونے والے عام انتخابات میں بلوچستان اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں میں سب سے زیادہ 11 نشستیں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پیپلز پارٹی نے 11 نشستیں حاصل کی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے 10 امیدوار جب کہ چھ آزاد صوبائی ارکانِ اسمبلی کامیاب ہوئے ہیں۔

بلوچستان عوامی پارٹی (بی این پی) کے چار امیدوار، نیشنل پارٹی کے تین، عوامی نیشنل پارٹی کے دو امیدوارں نے کامیابی حاصل کی۔ بلوچستان نیشنل پارٹی، بی این پی عوامی، حق دو تحریک بلوچستان اور جماعتِ اسلامی کے ایک ایک امیدوار نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔



Supply hyperlink

Leave a Reply