امریکی وزیرِ خارجہ کی سعودی عرب آمد؛ روسی حکام سے ملاقات کا امکان

امریکی وزیرِ خارجہ کی سعودی عرب آمد؛ روسی حکام سے ملاقات کا امکان Leave a comment

  • امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو پیر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے ہیں۔
  • مارکو روبیو نے مشرقِ وسطیٰ کے اپنے پہلے دورے کا آغاز اسرائیل سے کیاتھا اور اتوار کو اسرائیلی وزیرِ اعظم سے ملاقات کی تھی۔
  • سعودی عرب میں امریکہ کے اعلیٰ حکام کی روس کے عہدے داروں سے ملاقات کا امکان ہے: رپورٹس
  • اس ملاقات میں روس کی یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ممکنہ طور پر بات چیت کا آغاز کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک — امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اسرائیل کا دورہ مکمل کرکے پیر کو سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں یوکرین تنازع پر اُن کی روسی حکام سے ملاقات متوقع ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اتوار کو اسرائیل پہنچے تھے جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیرِ اعظم سے ملاقات کی۔ روبیو پیر کی صبح تل ابیب کے بین گورین ایئرپورٹ سے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے لیے روانہ ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں منگل کو امریکہ کے اعلیٰ حکام کی روس کے عہدے داروں سے ملاقات کا امکان ہے۔ اس ملاقات میں ممکنہ طور پر یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کا آغاز کیا جائے گا۔

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے روس سے بات چیت کے آغاز پر یورپی ممالک کے خدشات کو رد کیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ‘سی بی ایس’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مارکو روبیو نے کہا کہ باقاعدہ طور پر بات چیت کا عمل شروع نہیں ہوا۔ اگر یہ عمل آگے بڑھتا ہے تو یوکرین اور یورپی ممالک کو اس میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

اتوار کو ‘سی بی ایس’ پر نشر ہونے والے انٹرویو میں مارکو روبیو نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو میں روس کے صدر پوٹن نے قیامِ امن میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

روسی عہدے داروں سے ملاقات میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر مائیک والٹز اور وائٹ ہاؤس کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی شامل ہوں گے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ کے ان اعلیٰ عہدے داروں کی سعودی عرب میں روس کے کن حکام سے ملاقاتیں ہوں گی۔

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ہفتے کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی ممکنہ ملاقات کی تیاری کے لیے دونوں رابطے میں رہیں گے۔

واضح رہے کہ بدھ کو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی۔

اس بات چیت کے بعد امریکی صدر نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے روسی صدر سے جنگ کے خاتمے کے لیے گفتگو شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے اتوار کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پوٹن جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی بھی جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یوکرین بھی مذاکرات میں شامل ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے روسی صدر کے ساتھ جلد ملاقات کا بھی عندیہ دیا۔

واضح رہے کہ روس نے لگ بھگ تین برس قبل فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا اور فریقین کے درمیان اب بھی لڑائی جاری ہے۔

اس جنگ کے دوران ہزاروں افراد کی اموات ہوئی ہیں جب کہ یوکرین میں بڑی تعداد میں آبادی کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹد پریس اور رائٹرز سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔



Supply hyperlink

Leave a Reply