|
ویب ڈیسک _ اسرائیل کے جمعرات کی علی الصباح غزہ میں مختلف حملوں کے نتیجے میں پانچ صحافیوں سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ نصیرات کیمپ میں اسرائیلی حملے میں العودہ اسپتال کے قریب صحافیوں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں پانچ صحافی ہلاک ہوئے جو القدس الیوم ٹیلی ویژن سے وابستہ تھے۔
فلسطینی میڈیا اور مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ متاثرہ گاڑی پر میڈیا لکھا ہوا تھا اور یہ گاڑی نصیرات کیمپ اور اسپتال سے خبریں جمع کرنے کے لیے صحافیوں کے زیرِ استعمال تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فضائیہ نے ‘منظم طریقے’ سے گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں اسلامک جہاد کے جنگجو موجود تھے۔
اسرائیل نے دوسری کارروائی غزہ سٹی کے زیتون کے علاقے میں کی جس میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق پانچ افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق متعدد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
فلسطینی عسکری تنظیم حماس اور اسرائیل نے بدھ کو ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے میں ناکامی کا الزام عائد کیا تھا۔ فریقین کے درمیان قطر اور مصر کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے پر بات چیت جاری تھی۔
غزہ میں جاری جنگ کے دوران اب تک غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 45 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ جنگ کا آغاز گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا۔ حماس کے حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک جب کہ 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ سے لی گئی ہے۔)