اسرائیل حماس لڑائی؛ دو ماہ کی جنگ بندی اور یرغمالوں کی واپسی کے معاہدے کا امکان Leave a comment



امریکہ میں جو بائیڈن حکومت کے دو اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ امریکی مذاکرات کار اسرائیل حماس تنازعے میں معاہدے کے بہت قریب ہیں جس کے تحت اسرائیل غزہ میں فوجی آپریشن دو ماہ کے لیے روک کر سکتا ہے دوسری جانب حماس سے 100 زائد یرغمالوں کو رہا کر دے گی۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق امریکی حکومت کے دو اعلیٰ حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہفتے کو اس معاہدے کی شرائط منظر پر آئیں اور اس پر دو مرحلوں میں عمل کیا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں جنگ بندی کے بعد حماس یرغمال خواتین، بڑی عمر کے افراد اور زخمیوں کو رہا کر دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس اس کے بعد باقی تفصیلات پر عمل کریں گے جس کے تحت پہلے 30 دن میں اسرائیلی فوجی اور مرد بھی رہا کیے جائیں گے جب کہ اسرائیل مزید انسانی امداد کی غزہ میں فلسطینیوں کو پہنچانے کی اجازت ہو گی۔

اس معاہدے کے تحت اگرچہ جنگ مکمل طور پر بند نہیں ہوگی۔ لیکن امریکی حکام پر امید ہیں کہ اس سے جنگ بندی کی جانب پیش رفت ہو سکتی ہے۔

خفیہ اداروں کے سربراہان کی ملاقات

امریکی خفیہ ادارے ’سینٹرل انٹیلی ایجنسی‘ (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر ولیم برنز اتوار کو فرانس کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیہ، قطر کے وزیرِ اعظم محمد بن عبد الرحمٰن الثانی اور مصری انٹیلی جینس چیف عباس کمال سے ملاقاتیں کریں گے۔ ممکنہ طور پر اس دوران یرغمالوں کی رہائی سے متعلق گفتگو کی جائے گی۔

اس سے قبل صدر جو بائیڈن نے جمعے کو اس سلسلے میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے فون پر گفتگو کی تھی۔

وائٹ ہاؤس اور سی آئی اے نے ابھی تک برنز کی ملاقات کی تصدیق نہیں کی۔

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو جمعے کو بتایا تھا کہ وہ فوری طور پر کسی پیش رفت کی امید نہ رکھیں۔

’اے پی‘ کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ غزہ میں جاری تنازعے کے دوران فلسطینی شہریوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکت کی وجہ سے دباؤ میں ہے۔

اسی وجہ سے ان کے ڈیموکریٹ ووٹرز بے چین ہیں جو جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کے حق میں ہیں۔

مشی گن میں ڈیموکریٹس نے وائٹ ہاؤس کو انتباہ کیا کہ بائیڈن کے حماس اسرائیل تنازعے میں مؤقف اور اقدامات کی وجہ سے عرب نژاد امریکیوں کے ووٹ اگلے الیکشن میں ان کے ہاتھ سے نکل سکتے ہیں جس سے صدارتی انتخاب میں یہ ریاست ڈیموکریٹس کے ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نتن یاہو متعدد بار یہ اعادہ کر چکے ہیں کہ وہ غزہ میں حماس کے خاتمے تک فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب کئی ممالک نے غزہ میں اقوامِ متحدہ کے ماتحت امدادی اداروں کے لیے فنڈنگ بند کرنے کے اعلان پر یو این کے سیکریٹری جنرل نے یہ امداد بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے مواد شامل کیا گیا ہے۔



Supply hyperlink

Leave a Reply