اسرائیل اور یو کرین کے لیے مزید امداد کا بل امریکی سینٹ میں منظور Leave a comment


امریکی سینٹ نے منگل کی صبح یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کے لیے پچانوے بلین ڈالر کے امدادی پیکیج پر ووٹ دیا۔ لیکن اس پیکج کو ریپبلیکن کنٹرول والے ایوان نمائیندگان میں مخالفت کا سامنا ہے۔

سینٹ میں یہ بل 29 کے مقابلے میں 70 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا گیا۔ اور ایک درجن سے زیادہ ریپبلیکن سینٹروں نے اکثریتی ڈیمو کریٹک پارٹی کے ساتھ اس کی حمایت میں ووٹ دیا۔

یوکرین کے صدر وولوڈو میر زیلنسکی نے فوری طور یہ کہتے ہوئیے تشکر کا اظہار کیا کہ امریکی امداد روسی دہشت اور بربریت سے انسانی جانوں کو بچانے میں مدد دیتی ہے

ایکس پر زیلنسکی نے کہا امریکی امداد، یوکرین میں امن کو قریب تر لاتی ہے۔ اور عالمی استحکام کو بحال کرتی ہے، جس کا نتیجہ تمام امریکیوں اور پوری آزاد دنیا کے لیے بڑھتی ہوئی سیکیورٹی اور خوشحالی کی صورت میں نکلتا ہے۔

سینٹ میں اکثریتی پارٹی کے لیڈر چک شومر نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف ہماری قومی سلامتی پر، نہ صرف ہمارے اتحادیوں کی سیکیورٹی پر بلکہ مغربی جمہوریت کے تحفظ پر بھی گہرا اثر پڑے گا۔

بل کی منظوری کے بعد شومر نے کہا کہ اس بل کی منظوری کے ساتھ سینٹ یہ اعلان کرتی ہے کہ امریکی قیادت نہ تو دست کش ہو گی، نہ لڑکھڑائے گی اور نہ ہی ناکام ہو گی۔

انہوں نے دو جماعتی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئیے، یقین ظاہر کیا کہ ایوان نمائندگان میں بھی اس بل پر ووٹنگ کا یہ ہی نتیجہ نکلے گا۔

ایوان نمائندگان کے اپیکر مائیک جانسن.

ایوان نمائندگان کے اپیکر مائیک جانسن.

لیکن ایوان نمائندگان کے ریپبلیکنز نے یوکرین کے لیے مزید امداد کو امریکی-میکسیکو سرحد پر سیکیورٹی کے لیے کارروائی کے معاملے کو آگے بڑھانے سے مشروط کیا ہے۔

ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے پیر کے روز کہا کہ ترجیح یہ ہے کہ دنیا میں کہیں بھی اضافی امداد بھیجنے سے پہلے امریکہ خود اپنی سرحد کو محفوظ بنائے۔

اس بل میں 61 بلین ڈالر یوکرین کے لیے، 14 بلین ڈالر اسرائیل کے لیے اور کوئی پانچ ارب ڈالر تائیوان سمیت ہند-بحر الکاہل خطے میں شراکت داروں کی مدد کے لیے دینا تجویز کیا گیا ہے۔

صدر بائیڈن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کانگریس یوکرین کے لیے اضافی امداد کی حمایت نہیں کرے گی تو یہ افسوسناک ہو گا۔

ریپبلیکنز عمومی طور پر حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں مزید امداد کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم بہت سے امریکی قانون ساز خاص طور سے ترقی پسند ڈیمو کریٹس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شدید جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں صحت سے متعلق فلسطینی عہدیداروں کے مطابق 28 ہزار سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں، اسرائیل کی با آواز بلند مذمت کی ہے۔

یہ جوابی کارروائی اکتوبر میں اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد شروع کی گئی، جس میں اسرائیل کے بقول 12 سو لوگ مارے گئے تھے۔

(وی او اے نیوز)



Supply hyperlink

Leave a Reply