اردن میں ڈرون حملے میں تین امریکی فوجی ہلاک، بائیڈن کا جوابی کارروائی کا عزم Leave a comment



صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ اردن کے اندر اس ڈرون حملے کے بعد جوابی کارراوئی کرے گا جس میں تین امریکی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

صدر نے گزشتہ رات ہونے والے اس حملے کا ذمہ دار ایران کے حمایت یافتہ میلیشیا گروپوں کو قرار دیا۔

اسرائیل اور حماس کی غزہ میں جاری جنگ کے دوران مشرق وسطی میں ملیشیا گروپوں نے گزشتہ کئی ماہ میں امریکی فورسز پر حملے کیے لیکن ایسا پہلی بار ہے کہ کسی حملے میں امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں ۔

صدر جو بائیڈن نے جو ریاست ساوتھ کیرولائنا جا رہے تھے، ایک بیبٹسٹ چرچ پہنچنے پر اس واقع پر قوم سے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کرنے کا کہا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات مشرق وسطی میں امریکہ لیے ایک مشکل گھڑی تھی۔” ہمھیں اس کا ہرصورت جواب دینا چاہیے۔”

ایسے میں جب کہ خطے میں فوجی سطح پر کشیدگی میں اضافے کا خطرہ ہے، امریکی عہدیدار اردن میں امریکی فوجیوں پر حملے کے ذمہ دار گروپ کا تعین کر رہے ہیں۔

اب تک عہدیدار اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس حملے میں ایران کے متعدد حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں میں سے ایک اس حملے کا ذمہ دار ہے۔

صدر جو بائیڈن نے اس حملے کے ردعمل میں ایک تحریری بیان میں کہا، امریکہ “اس حملے کے ذمہ داروں کو جواب دے گا اور اس کے لیے وقت اور طریقہ کار کا تعین ہم خود کریں گے۔”

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے ردعمل میں کہا ہے، ” ہم امریکہ، اپنے فوجی دستوں اور اپنے مفادات کے دفاع کے لیے تمام اقدامات اٹھائیں گے۔”

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے یورپ میں مقیم سرگرم کارکن اور دیرالزور 24 میڈیا چینل کے سربراہ عمر أبو لائلہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مشرقی شام میں ایران کے حمایت یافتہ جنگجووں نے امریکی فضائی حملوں کے خدشے کے پیش نظر اپنے ٹھکانے خالی کرنا شروع کر دیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مایادین اور بوکامال ان جنگجوؤں کے مضبوط مراکز ہیں۔

(اس خبر میں شامل بعض معلومات اے پی سے لی گئی ہیں)



Supply hyperlink

Leave a Reply