جیوری نے متفقہ فیصلے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو”ہش منی کیس” میں مجرم قرار دے دیا Leave a comment

  • سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری کا فیصلہ ہے کہ وہ مجرم ہیں۔
  • فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا اور کہا کہ جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے۔
  • سابق امریکی صدر کے مقدمے کا فیصلہ کرنے والی نیویارک کی 12 رکنی جیوری کو ٹرمپ ’ہش منی‘ کے مقدمے میں اب ایک بنیادی انتخاب کرنا تھا: آیا وہ مجرم ہیں یا مجرم نہیں ہیں؟
  • جیری کے بارہ ارکان عام شہری تھے۔
  • فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا۔ اور جیوری نے تمام الزامات میں انہیں مجرم قرار دیا ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیویارک میں 12 رکنی جیوری نے ’ہش منی‘ کیس میں قصوروار قرار دے دیا ہے۔

فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا اور کہا کہ جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے۔

ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک وقت میں اپنے سیاسی فکسر، مائیکل کوہن کو 2016 کے انتخابات سے پہلے، پورن فلموں کی اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر ادا کرنے کے لیے کہا تھا تاکہ ڈینیئلز کو انکے اس دعویٰ پر خاموش کیا جاسکے کہ ان کا ٹرمپ کے ساتھ ایک رات کا جنسی تعلق قائم ہوا تھا۔

ٹرمپ امریکہ کی 250 سالہ تاریخ کے ایسے پہلے سابق امریکی صدر بن گئے ہیں جو جرم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔

ٹرمپ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔

نیویارک کی جیوری نے مسٹر ٹرمپ کو تمام 34 الزامات میں مجرم قرار دیا ہے۔یہ امریکی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ایک سابق صدر کو کرمنل کیس میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

امریکی قانون کے تحت ملزمان کو صرف اس صورت میں مجرم قرار دیا جا سکتا ہے جب کوئی جیوری متفقہ طور پر استغاثہ کی طرف سے پیش کیے جانے والے شواہد کو کسی معقول شک سے بالاتر سمجھے۔

تاہم اگر جیوری متفقہ طور پر فیصلہ کرتی ہے کہ مدعا علیہ پر جس جرم کے ارتکاب کا الزام لگایا گیا ہے اس پر شک کی معقول وجہ ہے تو جیوری کو ملزم کو بری کرنا ہوتا ہے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری کے درمیان ڈیلیبریشنز کا پہلا دن بدھ کوکسی فیصلے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیاتھا۔

جیوری میں شامل سات مردوں اور پانچ خواتین کو بدھ کو نیویارک کے وقت کے مطابق ساڑھے گیارہ بجے الگ کمرے میں بھیج دیا گیا تھا تاکہ وہ فیصلے پر بحث کر سکیں۔ بارہ رکنی جیوری ساڑھے چار گھنٹے پر گفتگو کرتی رہی جس کے بعد ان کو شام چار بچے کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔

جمعرات کو دوسرے دن جیوری اس فیصلے پر پہنچی ہے۔

ہش منی ڈیل غیر قانونی نہیں ہے، لیکن ٹرمپ پر 34 الزامات پر مبنی فرد جرم میں الزام عائد کیا گیاتھا کہ کوہن کو 2017 کی “ہش منی”کی ادائیگی کو چھپانے کے لیے کمپنی کے کاروباری ریکارڈ میں غلط ردوبدل کی گئی تھی کی، جس کے بارے میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ کوہن کو اس کے قانونی کام کے لیے واجب الادا رقم تھی۔

ٹرمپ کے دفاع نے دعویٰ کیا تھا کہ کوہن نے اپنی مرضی سے اور ٹرمپ کے علم میں لائے بغیر ڈینیئلز کے وکیل کو یہ رقم دی تھی۔

ٹرمپ نے اپنے خلاف عائد کیے جانے والے تمام کرمنل الزامات کی تردید کی تھی۔



Supply hyperlink

Leave a Reply